سری نگر//چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے امپارڈ مین کیمپس سرینگر میں ’ ریونیو ایڈمنسٹریشن میں نئی پہل ‘‘پر ایک ورکشاپ کے دوران ایک آن لائین لیکچر دیا ۔ یہ لیکچر ایک انٹر ایکٹو سیشن کی نوعیت کا تھا اور سیمی ورچوئل ورکشاپ سیریز کا حصہ تھا جو ’’ ڈیزاسٹر پریپیئرڈنس ، ریونیو کورٹس ، ڈیجیٹائیزیشن اور ریونیو کے دیگر معاملات ‘‘ پر تھا جو جے اینڈ کے امپارڈ میں 8 مارچ 2022 کو شروع کیا گیا تھا ۔ورکشاپ کا مقصد شرکاء کو دوسرے ریونیو افسران کے ساتھ بات چیت کا موقع فراہم کرنا تھا ۔ چیف سیکرٹری نے کہا کہ چونکہ ریونیو افسران کو قوانین پر عمل درآمد کرنے کی ضرورت ہے ، اس لئے انہیں مستقل بنیادوں پر استعداد کار میں اضافے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ ورکشاپ کا بنیادی مقصد شرکاء کو ریونیو قوانین کی صحیح معلومات سے آراستہ کرنا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ یو ٹی حکومت کا مقصد محکمہ محصولات کو دوسری ریاستوں کیلئے نمونہ بنانا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ دیہاتوں میں زمینی تنازعات عام ہیں اس لئے ریونیو افسران کو اس طرح کے مسائل کے جلد ازالے کیلئے خصوصی توجہ دینی چاہئیے ۔ انہوں نے ایسے معاملات کو حل کرنے کیلئے ایک موثر ریونیو ڈسپیوٹ ریڈریسل سسٹم قائم کرنے کی ضرورت پر زور دیا ۔ انہوں نے ریونیو ریکارڈز کے موثر انتظام کی ضرورت پر بھی زور دیا اور اس کے علاوہ متعلقہ حکام کے ذریعے ملک کے مختلف حصوں میں لاگو کئے جانے والے محصولات سے متعلق بہترین طریقوں کو سیکھنے کی ضرورت پر بھی زور دیا ۔ چیف سیکرٹری نے ریونیو کو سب سے اہم سرکاری ادارہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر ریونیو افسران زمینی تنازعات کا موثر طریقے سے فیصلہ کرتے ہیں تو زمینی تنازعات سے متعلق کوئی امن و امان کا مسئلہ سامنے نہیں آئے گا ۔ چیف سیکرٹری نے ڈویژنل کمشنر سے کہا کہ وہ تمام اراضی مالکان کے موبائل فون نمبر کو سہ زبانی لینڈ ریکارڈ پاس بکس میں درج کریں ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پٹوار خانوں کو تمام پٹوار حلقوں میں سرکاری عمارتوں میں قائم کیا جانا چاہئیے تا کہ ریونیو اہلکار فزیکلی اور ورچوئل دونوں صورتوں میں دستیاب رہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جلد بازی ، کارکردگی اور شفافیت تمام ریونیو اہلکاروں کی پہچان ہونی چاہئیے ۔ چیف سیکرٹری نے ریونیو ریکارڈ کی تازہ کاری میں جدید ترین ٹیکنالوجی بروئے کار لانے پر زور دیا ۔ بعد میں انٹر ایکٹو سیشن کے دوران چیف سیکرٹری نے شرکاء سے سوالات کئے ۔ مالیاتی کمشنر ریونیو جنہوں نے آن لائین تقریب میں شرکت کی ، نے اس اہم ورکشاپ کے انعقاد میں جے اینڈ کے امپارڈ کی کوششوں کو سراہا ۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ اس طرح کی ورکشاپس ضلعی سطح پر منعقد کی جانی چاہئیں تا کہ محکمہ کے فرنٹ لائین اہلکاروں تک ریونیو کے معاملات سے متعلق آگاہی پہنچ سکے ۔ اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل جے اینڈ کے امپارڈ سوربھ بھگت اور ڈویژنل کمشنر کشمیر پی کے پولے بھی موجود تھے ۔
چیف سیکریٹری نے امپارڈ سرینگر میں ’’ ریونیو ایڈمنسٹریشن میں نئی پہل ‘‘ پر آن لائن لیکچر دیا
