گول//گول سب ڈویژن کو ضلع صدر مقام رام بن اور جموں سرینگر کے ساتھ ملانے والی واحد شاہراہ گول رام بن شاہراہ پر چھپرن کے مقام پر نالہ عوام کے لئے سوہان روح بنا ہوا ہے ۔1972سے لے کر آج تک اس نالہ کی وجہ سے لوگوں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑرہاہے جبکہ ایک مرتبہ دو کلو میٹر اوپرسے بڑی پسی بھی گر آئی جس کے نتیجہ میں یہ روڈ کئی عرصہ تک بند ہوگئی تاہم حکام کی طرف سے نہ ہی متبادل کاسوچاجارہاہے اور نہ ہی نالے پر پل کی تعمیر کی جارہی ہے بلکہ نالے میں پڑنے والے ملبے کو ہٹانے پر ہی اکتفاکیاجاتاہے ۔ اگر چہ سب ڈویژن گول کے کئی مقامات پر جموں سرینگر ریلوے لائن پر کئی قومی کمپنیاں بھی کام کرتی ہیں اور اس شاہراہ کو دفاعی اعتبار سے بھی کافی اہمیت حاصل ہے ،یہی شاہراہ رام بن سے راجوری پونچھ بھی جاتی ہے لیکن اس کی خستہ حالت پر کوئی دھیان نہیں دیتا۔منگل کی صبح چھپرن نالہ کے مقام پر دونوں جانب سے درماندہ مسافروں نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ الزام عائد کیاکہ اس نالہ کی طرف کوئی دھیان نہیں دیتا جس کے باعث انہیں روزانہ مشکلات کاسامناکرناپڑتاہے ۔ عبدالرشید بیگ جو پیس اینڈ ویلفیئر کمیٹی گول کے صدر بھی ہیں،نے کشمیر عظمیٰ کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ 1972 سے لے کر لوگوں کو اس نالہ کی وجہ سے پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑرہاہے اور یہاں پر کئی ریلوے کمپنیاں بھی کام کرتی ہیں لیکن یہ کمپنیاں بھی اس نالے پر پل تعمیر کرنے میں ناکام ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بالخصوص بارشوں کے دوران لوگوں کو کافی دقتوںکا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں پر چار گھنٹوں سے بچوں سمیت مسافر پھنسے ہوئے ہیں اور آس پاس کوئی ہوٹل وغیرہ بھی نہیں جہاں وہ کچھ کھاپی سکیں ۔درماندہ مسافروں نے گورنر سے مطالبہ کیا کہ اس نالہ پر پل تعمیر کیا جائے۔