چھوٹی چھوٹی خوشیاں زندگی کے سفر کا ایندھن ہیں غورطلب

شازیہ ملک

بے شک خیالات اور حالات کا دباؤ انسانوں کی زندگی کو چھوٹی چھوٹی خوشیوں سے بے نیاز کرتاہے،جس سے ہماری زندگی میں جتنی شکایتیں بڑھتی ہیں، خوشی کا مادّہ اتنا ہی کم ہوتا ہے۔ ان حالات میں ہم غور نہیں کرتے کہ ہمیں جس چیز کی ضرورت ہے ، کہیں وہ ہمارے ارد گرد موجود تو نہیں ہے۔ ہمیشہ یقین رکھئےکہ ہمارے اردگرد بے شمار خوشیاں ہیں جو بہت جلد ہم تک پہنچنےوالی ہیں۔بس اُن کو تلاش کرنا ہے۔حوصلہ مند اور باشعور لوگ اسی ذہنی رویّے کے ساتھ مشکل سے مشکل حالات سے بھی چھوٹی چھوٹی اور انمول خوشیوں کے ساتھ اپنا تعلق ہمیشہ استوار کئے رکھتے ہیں۔ دراصل یہ چھوٹی چھوٹی خوشیاں ہی ہیں جو بڑی بڑی خوشیوں کے حصول کو ممکن بناتی ہیں۔ اگرآپ خوش رہنا چاہتی ہیں تو اپنی ان خوشیوں کو ڈھونڈیں۔کیونکہ مسائل، مشکلیں، آزمائشیں اور الجھنیں انسانی زندگی کا ہی حصہ ہیں۔ خود شناسی اور باطنی شعور، اندورنی اور بیرونی خوشی کے حصول کا اہم ذریعہ ہیں۔

ہم اپنا سارا وقت، اپنی ساری توانائی صرف اور صرف ظاہری اور مادّی خوشیوں کو حاصل کرنے کی بھاگ دوڑ میں خرچ کردیتے ہیں، وقت گزر جاتا ہے اور زندگی کا طویل سے طویل سفر بھی کٹ جاتا ہے۔ لیکن افسوس اس سارے عمل کے دوران ہم اپنے آپ اور اپنی ذات سے انجان اور حقیقت سےبے خبر رہتے ہیں۔ اپنی شخصیت کی نشوونما کے امکانات پر کام کرنے والے اور اپنی ذات کا عرفان حاصل کرنے کی جدوجہد کرنے والے حقیقی خوشیوں کی دوڑ میں بہت آگے نکل جاتے ہیں۔

خود شناسی کے عمل کو کبھی بھی نظر انداز نہ کیجیے،کیونکہ اپنے ذہن اور ذہنی ماحول کی صفائی ستھرائی بھی آپ کو خوشی کے حصول میں مدد فراہم کرتی ہے۔ اگر آپ اپنے نصیب اور قسمت کو جگانا چاہتی ہیں تو اپنے ذہن سے ہر قسم کی منفی باتوں، منفی عادتوں اور منفی رویّوں کو نکال دیجئے۔ اپنے دماغ سے وہ تمام فضول باتیں اور خیالات نکال دیں جو آپ کو ایک بہترین انسان بنانے میں رکاوٹ ثابت ہوتے ہیں۔ یہ عمل آپ کو خوشیاں تلاش کرنے میں آپ کا بہترین مونس ورفیق ثابت ہوگا۔

جوخود کو ایک پیداواری، موثر اور بہترین انسان بنانے کے لیے اپنی دماغی صلاحیتوں کا بہترین استعمال کرتا ہے، ہر طرح کے حالات سے خوشیاں کشید کرنے اور پُر امید رہنے کی کی عادت ڈالتا ہے، بڑی بڑی مادّی خوشیوں کے لیے خود کو ہلکان کرنے کے بجائے چھوٹی چھوٹی خوشیوں کی اہمیت دیتا ہے، ہر ممکن حد تک دوسروں کےلیے آسانیاں پیدا کرتا ہےاور ان کے کام آتا ہے۔اُسے اللہ تعالیٰ خوشی کا وہ انمول اور قیمتی احساس عطا کرتا ہے جو اُسے قلبی و روحانی طور پر مضبوط اور توانا بناتا ہے۔ خود کو اس خوشی سے محروم رکھنے والے کبھی حقیقی اور اصلی خوشی کا مزا نہیں پاسکتے ہیں۔ زندگی کے سفر میں خوشیاں پانا چاہتی ہیں تو اپنے اندر زیادہ سے زیادہ ہمت اور حوصلہ پیدا کریں، پریشانیوں میں ہمت و حوصلے سے کام لیں اور اپنی پریشانیوں کا ذکر ان لوگوں سے کبھی نہ کریں جو آپ کو خوش دیکھنا نہیں چاہتے ہیں۔ پریشانیاں اور ٹینشن آپ کی صحت پر بہت بُرے اثرات مرتب کرتی ہیں۔

خود کو کسی بھی قسم کی پریشانی میں پرسکون رکھنے اور صبر کے ساتھ اسے بہترین طریقے سے نمٹانے کی کوشش کریں۔ اس لئے اگر آپ زندگی میں سچی اور حقیقی خوشی حاصل کرنا چاہتی ہیں تو آپ کو اس دنیا میں اپنی موجودگی کے مقصد کو تلاش کرنا ہوگا۔ صدق دل اور خلوص نیت سے تلاش کرنا ہوگا تو مقصد حیات خودبخود آپ کے سامنے آن کھڑا ہوگا۔ پھر آپ کا کام ہے کہ اپنی تمام تر توانیاں اور کوششیں اپنے مقصد حیات کے حصول کے لیے وقف کردیں۔دراصل مقصد حیات ہی وہ منزل ہے ،جس کےلیے جہدوجہد کرنے اور اسے پانے کی خوشی ہمیں دنیا کی باقی تمام خوشیوں سے بے نیاز کردیتی ہے۔ یاد رکھیں کہ چھوٹی چھوٹی خوشیاں زندگی کے سفر کا ایندھن ہیں اور زندگی کے سفر میں وہی لوگ کامیاب ہوتے ہیں جو مشکل حالات سے بھی چھوٹی چھوٹی خوشیاںحاصل کرنے کا فن جانتے ہیں۔