چھترگام فوجی کیمپ کے باہر فائرنگ کا واقعہ، مقامی شہری شدید طور پر زخمی، حالت تشویشناک

سرینگر // چھتر گام ماگرے پورہ خندہ بڈگام میں فائرنگ کے واقعہ میں ایک ترکھان شدید زخمی ہوا جس کی حالت انتہائی نازک ہے اور اسے صورہ میں وینٹی لیٹر پر رکھا گیا ہے۔شام ساڑھے سات بجے اشفاق احمد گنائی ولد نذیر احمد گنائی ساکن ماگرے پورہ خندہ کو 53آر آر کیمپ کے بالکل قریب سر اور ٹانگ میں دو گولیاں لگیں اور وہ شدید طور پر زخمی ہوا۔پہلے یہ اطلاعات آرہی تھی کہ فوجی اہلکاروں نے اسے گولیاں مار دیں لیکن بعد میں فوج کی طرف سے ایک بیان جاری کیا گیا ۔بیان کے مطابق’’ ایک نوجوان کیمپ  سے پانچ چھ سو میٹر دور گولیاں لگنے سے زخمی ہوا،جسے جنگجوئوں نے گولیاں ماریں تھیں،اہلکاروں نے فائرنگ کی آوازیں سنیں اور وہ فوراً یہاں پہنچ گئے اور زخمی کو پہلے چھتر گام اسپتال لیا اور بعد میں اسے صدر اسپتال منتقل کردیا گیا‘‘۔ فوج نے مزید بتایا’’ کہ اس خبر میں کوئی صداقت نہیں ہے، جس میں بتایا گیا تھا کہ مذکورہ شخص نے کیمپ پر گرینیڈ پھینکنے کی کوشش کی جس کے جواب میں فوج نے اس پر گولیاں چلائیں‘‘۔اس ضمن میں پولیس کا کہنا ہے کہ وہ واقعہ کے حوالے تفصیلات جمع کررہے ہیں۔دریں اثناء پیشے سے ترکھان اشفاق کو صدر اسپتال سے صورہ منتقل کردیا گیا ہے جہاں اسے ونٹی لیٹر پر رکھا گیا ہے۔ وہ کومہ میں ہے اور اسکی حالت انتہائی نازک ہے۔ادھر  پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے واقعہ پر برہمی ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں سن کر گہرا دکھ پہنچا ہے۔انہوں نے گورنر انتظامیہ سے کہا ہے کہ وہ سختی کیساتھ اس بات کو یقینی بنائے کہ سیکورٹٰ فورسز کی جوابدہی ہو، تاکہ شہریوں کا تحفظ کیا جاسکے اور مجموعی نقصان سے بچا جاسکے۔انہوں نے واقعہ کی تحقیقات کرنے کا مطالبہ کیا۔