چناب پن بجلی پروجیکٹوں پر ہنگامہ

 جموں // وادی چناب میں پن بجلی پروجیکٹوں کی تعمیر کا معاملہ بدھ کو بھی قانون ساز کونسل میں چھایا رہا۔ اس دوران اپوزیشن نے بجلی پروجیکٹوں کی تعمیر سے لوگوں کو درپیش مشکلات ومسائل کا جائزہ لینے کیلئے ہاؤس کمیٹی بنانے کا مطالبہ دہرایا ۔چیئرمین کے انکار کے بعداپوزیشن نے ایوان سے واک آئوٹ کیا ۔قانون ساز کونسل کی کارروائی جیسے ہی بدھ کو شروع ہوئی تو نیشنل کانفرنس اور کانگریس کے ممبران نے ایوان میں چناب ویلی میں لوگوں کی مشکلات اور مسائل اجاگر کرتے ہوئے ہاوس کمیٹی بنانے کا سرکار سے مطالبہ کیا ۔اس بیچ کونسل کے چیئرمین نے کہا کہ 2016سے آج تک کئی ایک ہاوس کمیٹیاں تشکیل دی گئیں لیکن ایک کی رپورٹ بھی ایوان میں پیش نہیں کی گئی ۔انہوں نے غلام نبی مونگا اور دیگر اپوززیشن ممبران کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی سربراہی میں بھی کمیٹیاں بنائی گئی ہیں اُن کی رپورٹوں کا کیا ہوا ، آپ نے کون سے رپورٹ ابھی ایوان میں پیش کی ۔چیئرمین نے کہا کہ پہلے اُن ہاوس کمیٹیوں کی رپورٹ ایوان میں پیش کی جائے اور پھر یہاں ہم اس پر ہاوس کمیٹی بنانے کا سوچ سکتیہیں جبکہ اپوزیشن کے ممبران کا کہنا تھا کہ چناب کا معاملہ ایک سنجیدہ معاملہ ہے وہاں لوگ احتجاج پر ہیں اس لئے اس کیلئے ایک ہاوس کمیٹی بنائی جائے جو لوگوں کی مشکلات اور مصائب کے بارے میں مکمل جانکاری حاصل کر کے رپورٹ ایوان میں پیش کرے ۔اس بیچ کانگریس لیڈر وایم ایل سی غلام نبی مونگا نے کہا کہ میں بھی ایک کمیٹی میں ہوں اور ہم نے ایک رپورٹ تیار کی ہے اور اسی سیشن کے دوران ایوان میں رپورٹ پیش کی جائے گی ۔تاہم انہوں نے کہا کہ چناب کیلئے ایک ہاوس کمیٹی بھی تشکیل دی جائے ۔اس بیچ پارلمانی امور کے وزیر عبدالرحمان ویری نے مداخلت کرتے ہوئے کہا کہ اس پر نائب وزیر اعلیٰ ڈاکٹر نرمل سنگھ نے ایوان میں جواب دیا ہے اور تمام ممبران کی بات بھی سنی گئی ہے ،انہوں نے کہا کہ اگر ممبران کو اور کچھ پوچھنا ہے تو وہ اُن سے بات کر سکتے ہیں لیکن اس طرح احتجاج کرنے سے کچھ نہیں ہو گا ۔تاہم چیئرمین نے پھر کہا کہ پہلے آپ پہلی ہاوس کمیٹی کی رپوٹوں کا جواب ایوان میں دیں اس کے بعد اس ہاوس کمیٹی کے بارے میں سوچا جائے گا ۔چیئرمین کی جانب سے انکار کے بعد ممبران نے ایوان سے واک آئوٹ کیا ۔