سرینگر//وادی میں سال نو اور چلہ کلان کی پہلی برفباری کے ساتھ ہی کے سوکھی سبزیوں(’’ہوکھ سیون‘‘ )کی خریداری زوروںپر ہے۔ موسمی حالات کو نظر میں رکھتے ہوئے خشک سبزیوں اور دالوں کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے اور لوگوں کی ایک اچھی خا صی تعداد خشک سبزیوں کی خریداری میں مشغول نظر آرہے ہیں۔اتوار کوسنڈے مارکیٹ کے علاوہ مصروف بازاروں ککر بازار،کورٹ روڈ،ہری سنگھ ہائی سٹریٹ،مہاراج بازار،سرائے بالا،لالچوک اور دیگر بازاروں کی دکانوں اور ریڑیوں پر خشک سبزی کے ڈھیر نظر آئے اور لوگوں نے بھی اپنی من پسند خشک سبزیوں اور دالوں کی خریداری کی۔ سخت سردیوں کے دوران خشک سبزیوں کا استعمال کرنے کی وادی میں روایت بہت پرانی ہے اور ’’چلہ کلان ‘‘اور اس کے بعد آنے والے ’’چلوں ‘‘کے دوران ان سبزیوں کو ماضی میں کشمیری لوگ استعمال کرتے تھے۔خشک سبزیوں کے استعمال اور خریدو فروخت میں ایک مرتبہ پھر اضافہ ہواہے۔اتوار کو خریدار’رُوانگن ہچہ(سوکھے ٹماٹر)’وانگن ہچہ(سوکھے بینگن)’الہ ہچ(سوکھے کدو)’ہند’گوگجہ آراہ(سوکھے شلغم) ٹنگہ ہچہ(سوکھی ناشپاتی)ژونٹ ہچہ(سوکھے سیب) اور مختلف اقسام کی دالوں کے علاوہ سوکھی مچھلی’ہوکھ گاڈعہ،فری،،پچہ گاڑعہ‘‘ کی بھی خریداری کر تے ہوئے لوگ نظر آئے۔ سبزیوں کو پہلے سُکھایا جاتا ہے اور بعد میں محفوظ کیا جاتا ہے۔کشمیر میں سوکھی سبزیوں کے استعمال اور انہیں سردیوں کیلئے ذخیرہ کرنے سے دکاندار اور خریداروں میں گہما گہمی نظر آرہی ہے۔ سوکھی سبزیوں کی خریداری کرتی ہوئی ایک خاتون دلشادہ کاکہناہے کہ ’ کنبہ سوکھی سبزیاں کھانے کا شوقین ہے اور میں اپنی تہذیب اور ثقافت پر فخر محسوس کرتی ہوں،میں کچھ سوکھی سبزیاں یہاں سے ضرور لیکر ساتھ جائوں گی‘‘۔ سوکھی سبزیوں اور دالوں کا کاروبار کرنے والے تاجر بھی اچھا کاروبار کر رہے ہیں،جبکہ ان کا کہنا ہے کہ سرد موسم میں ’’ہوکھ سیون‘‘ کا استعمال کرنے کی روایت ابھی بھی جاری ہے۔کوکربازار میں محمد یوسف نامی سبزی فروش نے کہا ’’ سردیوں کے دوران سوکھی سبزیوں کی مانگ ہمیشہ بڑھ جاتی ہے اور ہم اچھا کاروبار کر رہے ہیں‘‘۔لوگوں کا ماننا ہے کہ سوکھی سبزیاں نزلہ اور زکام سے بچنے کیلئے بھی فائدہ مند رہتا ہے۔ایک شہری عبدالغنی بٹ نے کہا’’ سوکھی سبزیوں میں چونکہ کوئی بھی رطوبت نہیں ہوتی اور یہ ہمیں کئی انفیکشنوں سے بچاتی ہے‘‘۔ تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ بڑے پیمانے پر سوکھی سبزیوں کا استعمال صحت کیلئے مضر ہے۔سوکھی سبزیوں کو ذخیرہ کرنے اور مسلسل خشکی کی وجہ سے ان سبزیوں کی غذائی اہمیت کم ہوجاتی ہے اور اس سے صحت کے مسائل پیدا ہوسکتے ہیں‘‘۔معالجین کا کہنا ہے’’ ہمیں چونکہ یہ معلوم ہی نہیں ہوتا ہے کہ ان سوکھی سبزیوں کو کس طرح تیار کیا جاتا ہے اور پھر کس طرح محفوظ کیا جاتا ہے،اس لئے یہ صحت کیلئے مضر ہوتی ہیں‘‘۔ نئی نسل اگر چہ سوکھی سبزیاں استعمال کرنے میں سرد مہری کا اظہار کرتی ہے،تاہم بزرگوں کیلئے موسم سرما میں ابھی بھی یہ سردیوں کی پسندیدہ غذا ہے۔
چلہ کلان کا زور، روایتی سوکھی سبزیوں کی خریداری زوروں پر
