سرینگر//ہفتہ وار کووڈ لاک ڈائون کے چار ہفتوں بعد وادی کے مشہور اتوار بازار’’سنڈے مارکیٹ ‘‘کی رونق دوبارہ لوٹ آئی جس دوران لوگوںکی بڑی تعداد نے خریداری کی ، درجہ حرارت میں گراوٹ اور موسم سرد ہونے کے پیش نظر گرم ملبوسات کی جم کر خریداری کی گئی ، مارکیٹ میں خواتین اور بچوں کا بھاری رش دیکھنے کو ملا۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق صبح سردی کی وجہ سے اگرچہ سنڈے مارکیٹ میں تاجروں نے اپنی چھاپڑیاں کم ہی لگائی ،تاہم بعد میںٹورسٹ سنٹرسے لیکر مہاراجہ بازار امیرا کدل تک دونوں جانب ہزاروں کی تعداد میں چھاپڑی فروشوں نے مال سجایا جس میں گرم ملبوسات، کمبل، اور دیگر سازوسامان تھا ۔ جس کے چلتے لوگوں کی تعداد سنڈے مارکیٹ پہنچے جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے ۔ سنڈے مارکیٹ میں خواتین نے کئی طرح کی چیزوں کی جم کر خریداری کی جن میں زیادہ تر گرم ملبوسات شامل ہیں ۔ آج سنڈے مارکیٹ میں ہزاروں کی تعداد میں تاجر اپنی چھاپڑیاں لگاکر ان پر مال سجاتے ہیں جن میں کراکری، ہوزری، جرابے، جوتے ، سٹیشنری، کتابیں ، پنٹ ، شیٹ، بیڈ شیٹ، مختلف اقسام کی کمبلیں ، الیٹرانک سامان ، جن میں موبائل وغیرہ بھی شامل ہوتا ہے، خریداروں کی خدمت میں رکھا جاتا ہے ۔ سنڈے مارکیٹ وادی کاایک وہ واحدمارکیٹ ہے جہاں پر اس تعدادمیں لوگ خریداری کرتے ہیں اور خریداری کی غرض سے ہی لوگ یہاں آتے ہیں ۔ سنڈے مارکیٹ سے جڑے کئی افراد نے کہا کہ اس مارکیٹ کی وجہ سے ہی ان کے اہل و عیال کا پیٹ پلتا ہے کیوں کہ ہفتے کے چھ دن وہ سنڈے مارکیٹ کیلئے مال تیار رکھتے ہیں اور اس روز یہاں فروخت کرتے ہیں۔ سنڈے مارکیٹ کی وجہ سے ہزاروں لوگوں کو روزگار ملتا ہے جن میں چھاپڑی فروشوں کے علاوہ ، مسافر گاڑیوں ، آٹو ڈرائیوروں ، لوڈ کیریر والوں اور دیگر لوگ بھی سنڈے مارکیٹ کی وجہ سے اچھا خاصہ کاروبار کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہفتہ وار کووڈ لاک ڈائون کے باعث چار ہفتوں تک بازار مکمل طور پر بند رہا جس کے نتیجے میں انہیںکافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا ۔ انہوں نے کہا کہ ان کا اہل اس مارکیٹ پر پلتا ہے اور وہ دن بھر کمائی کرکے اہل خانہ کو شام کو کھلاتے ہیں۔
چار ہفتوں کے بعد سنڈے مارکیٹ میں رونق لوٹ آئی | لوگوں کی بھیڑ بھاڑ ، ملبوسات کی جم کر خریداری
