جموں//جموں کشمیرکی چارسرکاری زبانوں میں ماحولیاتی مطالعہ میں تیسری سے پانچوں جماعت اورریاضی کی کتب کا اول جماعت سے پانچویں جماعت تک کیلئے ترجمہ کرنے کا جموں کشمیر بورڈ آف اسکول ایجوکیشن نے دوروزہ ورکشاپ کااہتمام کیا تاکہ قومی تعلیمی پالیسی2020کے نظریہ کوحقیقت کارنگ دیاجائے۔بورڈ کی چیئرپرسن پروفیسرویناپندتا نے ورکشاپ کاافتتاح کیاجبکہ بورڈکی سیکریٹری منیشاسرین نے صدارت کی۔اس موقعہ پرچیئرپرسن نے بورڈ کے تعلیمی شعبے کو مبارکباد دی جوانہوں نے پرائمری جماعتوں کیلئے چارسرکاری زبانوں کشمیری،اردو،ڈوگری اورہندی میں درسی کتب کاترجمہ کرنے کابیڑہ اُٹھایا۔انہوں نے کہا ،’’علم کے حصول میں مادری زبان میں خیالات کے اظہارسے زیادہ اور کوئی سہولت نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ بچے اپنی مادری زبان میں غیرمعمولی چیزوں سے متعلق معلومات کواپنے ذہن میں بہت جلدپکڑلیتے ہیںاورمادری زبان میں تدریس سے سیکھنے والوں کی اہلیت میں مزیدنکھار لایا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ترجمہ کاری ایک علم کے شائبہ کاایک عمل ہے اوراس میں بہت زیادہ محتاط رہنے اورمہارت ہونے کی ضرورت ہے۔ منیشاسرین نے ورکشاپ کاانعقاد کرنے والوں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ بورڈ آف اسکول ایجوکیشن قومی تعلیمی پالیسی 2020کے نظریہ کوحقیقت کارنگ دینے کیلئے کافی مددگار ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ترجمہ کاری کے دوران نہ ہی علم اورنہ ہی زبان پر کوئی سمجھوتہ کیا جاناچاہیے۔انہوں نے کہا کہ ترجمہ کار کوایسی حکمت عملی اپنانی چاہیے جس میں تیکنیکی جوہرکوبہتر طور مقامی زبان میں ممکنہ حدتک منتقل کیا جائے ۔اس موقعہ پربورڈ کے ڈائریکٹر اکیڈمکس ڈاکٹر فاروق احمد پیر اور جوائینٹ سیکریٹری ڈاکٹر سدھیر سنگھ نے بھی اپنے خیالات کااظہار کیا۔اس ورکشاپ میں جموں کے24اوروادی کے33ماہر، ترجمہ کاری کے شعبے ،اسکولی تعلیم کے محکمے اورایس سی ای آرٹی سے شریک ہورہے ہیں۔
چار سرکاری زبانوں میں تدریسی کتب کاترجمہ
