یو این آئی
نئی دہلی// راجیہ سبھا نے منگل کو انسیٹی ٹیوٹ آف چارٹرڈ اکاؤنٹینٹس ، انسٹی ٹیوٹ آف انڈین کاسٹ اکاؤنٹنٹس اور انسٹی ٹیوٹ آف کمپنی سکریٹریز میں اصلاحات لانے کے التزامات والے ‘چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس، کاسٹ اینڈ ورکس اکاؤنٹنٹس اینڈ کمپنی سیکریٹریز (ترمیمی) بل 2022’ کو صوتی ووٹ سے پاس کر دیا۔ اس کے ساتھ ہی اس پر پارلیمنٹ کی مہر لگ گئی۔ لوک سبھا نے اسے 30 مارچ کو پاس کر دیا تھا۔ وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے راجیہ سبھا میں ایک مختصر بحث کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ان ترامیم کے ذریعے تین اداروں ؛ چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس، کاسٹ اینڈ ورکس اکاؤنٹنٹس اور کمپنی سکریٹریز کے پیشوں کو ریگولیٹ اور بہتر بنانے کا ہدف ہے ۔ اس سے ان پیشوں کے لیے قائم کردہ تادیبی نظام کو تقویت ملے گی اور ان پیشوں کے ارکان کے خلاف مقدمات کو وقت کے ساتھ نمٹایا جا سکے گا۔انہوں نے کہا کہ اس بل میں تبدیلیاں مختلف کمیٹیوں کی تجاویز کی بنیاد پر کی گئی ہیں۔ بل کے ذریعے اکاؤنٹنٹ اور کمپنی سیکرٹریز پر شکنجہ کسنے کا خدشہ غلط ہے ۔ انہوں نے واضح کیا کہ اس بل کا مقصد ان تینوں پیشوں سے متعلق کسی بھی نظام کو کسی بھی طرح سے تبدیل کرنا نہیں ہے بلکہ اسے مضبوط کرنا ہے ۔
کورونا سے 5 لاکھ سے زائد اموات ہوئیں:حکومت
نئی دہلی// حکومت نے کل راجیہ سبھا میں کہا کہ کورونا وبا کے دوران پورے ملک میں 5 لاکھ 21 ہزار 358 افراد لقمہ اجل بن گئے لیکن کسی بھی ریاست نے آکسیجن کی کمی کی وجہ سے مریض کی موت کی تصدیق نہیں کی ہے ۔صحت اور خاندانی بہبود کی وزیر مملکت، بھارتی پوار نے منگل کو راجیہ سبھا میں وقفہ سوالات کے دوران ضمنی سوالات کے جواب میں کہا کہ ملک میں کورونا وبا کی وجہ سے 5 لاکھ 21 ہزار 358 لوگوں کی موت ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے تمام ریاستوں سے کورونا وبا سے ہونے والی اموات کے اعداد و شمار دینے کے لئے کہا تھا، تاہم کسی بھی ریاست نے آکسیجن کی وجہ سے ہونے والی اموات کے اعداد و شمار نہیں بھیجے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے اس سلسلے میں ریاستوں کو گیارہ خطوط لکھے تھے لیکن بیس ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ فنڈ سے کورونا کی وجہ سے مرنے والے شخص کے لواحقین کو 50 ہزار روپے کی ایکس گریشیا دی جاتی ہے ۔