سرینگر// نیشنل کانفرنس کارگزار صدر عمر عبداللہ نے کہا ہے کہریاست کے لوگ ایک سنگین اور مخدوش دور سے گزر رہے ہیں، لوگ ایک طرف اقتصادی بدحالی اور معاشی بحران کے شکار ہیں، دوسری طرف ریاست سیاسی حالات کی خلفشار سے بھی دوچار ہے۔ لوگ گزشتہ چار برسوںسے ایک بدترین ،بد انتظامی، عدم تحفظ کے شکار کے بھنور میں پھنسے ہوئے ہیں۔ یہ سب کچھ موجودہ مخلوط سرکار کے غلط فیصلوں اور غیر دانشمندانہ پالسیوں کا نتیجہ ہے ۔ وہ دمحال ہانجی پورہ نورآباد ( کولگام) میںعوامی اجتماع سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس اور اس کی پرخلوص قیادت نے ریاستی عوام کو گزشتہ اسمبلی کے الیکشنوں میں اس بات کی نشان دہی کی تھی کہ ریاست میں بی جے پی کا قیام اور قدم جمانے سے ریاست کی تباہی اور بربادی ہوگی جو آج واضح ثابت ہوا ہم نے مرحوم مفتی محمد سعید کو بغیر کسی شرط وشروط اپنا تعاون پیش کیا تھا اور یہ بھی پیش کش کی تھی کہ کوئی شرط نہیںہوگی ، تاکہ آر ایس ایس کو ریاست میں قدم جمانے نہ دیا جائے ، لیکن بد قسمتی سے مرحوم مفتی نے پہلے ہی ناگپور والوں کے ساتھ در پردہ رشتہ جوڑا تھا۔اس وقت کہا گیا کہ اگرسب سے پہلے مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کے لئے ہندپاک کے درمیان بات چیت کرنے کا سلسلہ شروع کرانے کی کوشش کریں گے ، افسپا ہٹایا جائے گا ، بجلی گروں کو واپس حاصل کئے جائیںگے، ہر گھر کو نوکری دی جائے گی۔ لیکن بدقسمتی سے اس کے بجائے ریاست کے لوگوں کو تباہی اور بربادی کے دہانے پر لے جایا گیا اور گزشتہ چار سالوں سے ناقابل بیان اور ناقابل برداشت خونین واقع پیش آئے۔ ہمارے کتنی نوجوانوں کی قیمتی جانیں زیاں ہوئیں ، بے شمار قوم کی بچیاں اور بیٹے نابینا ہوئے ، ہزاروں کی تعداد میں جسمانی طور ناخیز ہوئے ، ہزاروں نوجوانوں کو پی ایس لگاکر ان کا مستقبل تاریخ بنایا گیا ۔ آج بھی ریاست میں نویں کے حالات سے بد تر صورتحال ہے۔ عمر عبداللہ نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ آٹھ سالہ آصفہ ( مسلم گجر بیٹی)جس کو فرقہ پرستوں نے نہایت بے دردی ، وحشیانہ اور سفاکانہ طور پر قتل کیا اور قتل کے بعد بھی اس معصوم اور بے گناہ بچی کو اپنے آبائی مقبرہ میں دفنانے کی اجازت نہ دی گی جو اس مخلوط سرکار خاص کر خاتون وزیر اعلیٰ کے لئے بد نماداغ ہے ۔ افسوس اس بات کا ہے کہ اس معصوم بچی کے قاتلوں کو ریاست کے وزراء سر عام احتجاجی ریلیوں میں حصہ لے کر اپنی فرقہ پرستی کا اظہار کر کے بچانے کے لئے ہر سو کوشش کرتے ہیں ۔اس موقعہ پر عمر عبداللہ نے ریاست کے سابق سپیکر ایڈوکیٹ ولی محمدایتو کو ان کی 21 برسویںپر زبردست خراج عقیدت پیش کیا ۔
پی ڈی پی وعدوں سے منحرف
