پی ایم پیکیج ملازمین کے مسائل حل کئے جائیں

جموں// راشٹریہ لوک جن شکتی کے قومی جنرل سیکریٹری سنجے صراف نے بجلی کی اصلاح اور پی ایم پیکیج کے ملازمین کو درپیش مشکلات سے متعلق مختلف مسائل اٹھائے۔اس موقع پر منوج پادھا، جو پہلے ہی جموں و کشمیر کے جنرل سکریٹری ہیں، کو جموں کے ورکنگ صوبائی صدر کا اضافی چارج بھی دیا گیا ۔صراف نے کہا کہ جموںوکشمیر میںموجودہ حکومت کی طرف سے بہت سی اصلاحات کی گئی ہیں تو پھر پورے جموں و کشمیر میں 24/7 بجلی رکھنے کے سلسلے میں برقی محکمہ کے کام میں کیوں اصلاح نہیں کی گئی، ہمارے ذرائع کے مطابق کم از کم 20 فیصد صارفین اس پالیسی کا حصہ ہیں جو ہماری ریاست میں زیادہ موثر ہے کچھ افراد کو فائدہ ہو رہا ہے۔انہوںنے کہاکہ محکمہ برقیات میں بہت زیادہ امکانات ہیں اور چھوٹی چھوٹی مثبت بہتریوں اور تبدیلیوں کے ذریعے فوری طور پر بے روزگار نوجوانوں کے لیے بہت سی ملازمتیں فراہم کی جا سکتی ہیں۔ان کا کہناتھا کہ پی ڈی ڈی ملازمین کی حالیہ ہڑتال حکومت اور ملازمین یونین کے درمیان کچھ اختلاف کی عکاسی کرتی ہے،یہ اختلاف ملازمین اور حکومت 2019 کے درمیان پہلے سے طے شدہ معاہدے کے مطابق ختم ہونا چاہیے، ملازمین کے حقیقی مطالبات کو پورا کیا جانا چاہیے اور اس کے نتیجے میں ملازمین کو یہ سمجھنا چاہیے کہ ہر اصلاح تبدیلی لاتی ہے اور ہمیں اسے تسلیم کرنے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔ سنجے صراف نے یہ بھی کہا کہ ریلیف کمشنر محکمہ کو پی ایم پیکیج کے ملازمین کی پالیسی پر نظرثانی کرنی چاہیے جو صوبہ کشمیر میں ملازمتیں کر رہے ہیں۔صراف نے کہا ہے کہ تقرری کے دوران محکمہ کی طرف سے جو حلف نامہ/بانڈ لیا جاتا ہے، اسے ملازم کی ریٹائرمنٹ تک ضروری نہ بنایا جائے، اس بانڈ کو نو (9) سال تک محدود رکھا جائے۔ انہوںنے کہا کہ حد بندی کمیشن میں کشمیری پنڈتوں اور سکھوں کے لیے جگہ نہیں ہے کیونکہ یہ ایک مخصوص علاقے کی آبادی پر مبنی ہے، اسمبلی میں ان اقلیتوں کی نمائندگی کو یقینی بنانے کے لیے ان اقلیتوں کے لیے ایک خصوصی کیس بنایا جانا چاہیے۔