پی ایم وشوکرما | کاریگروں اور دستکاروں کیلئے معاون سکیم اظہار خیال

شوبھا کرندلاجے

ہندوستان انواع و اقسام کے روایتی فنون اور دستکاری کا ملک رہا ہے۔ یہ فنون اور دستکاری نہ صرف ہمارے شاندار ورثے کا حصہ ہیں، بلکہ یہ متعدد افراد کے لیے مصروفیت اور روزگار پیدا کرنے میں بھی بہت اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ مٹی کے برتن بنانے، کشتی بنانے، جوتے بنانے وغیرہ جیسے ٹریڈز میں مصروف کاری گر اور دست کار اپنے اردگرد کے لوگوں کی زندگیوں کو متاثر کرتے ہیں اور دیہی ہندوستان کی معیشت میں ان کا حصہ اہم ہے۔ ان میں سے زیادہ تر کاری گر اور دست کار غیر رسمی معیشت کا حصہ رہے ہیں اور اپنے ہاتھوں اور اوزاروں سے کام کرتے ہیں۔

اس پس منظر میں، حکومت ہند کے ذریعہ پی ایم وشو کرما، 17ستمبر2023 کو وشوکرما جینتی کے موقع پر وزیر اعظم کے ذریعہ ان کاری گروں اور دستکاروں کی زندگیوں کو تبدیل کرنے کے لئے شروع کیا گیا تھا، جنہیں وشوکرما کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اس سلسلے میں متعدد مثبت اقدامات کئے گئے ہیں۔

پی ایم وشوکرما اسکیم ایک جامع اسکیم ہے جو کاری گروں اور دست کاروں کو ایک سرے سے دوسرے سرے تک مدد فراہم کرتی ہے۔ اس اسکیم کے تحت، بڑھئی (ستھار/بڑھئی)، کشتی ساز، زرہ بکتر، لوہار ، ہتھوڑا اور ٹول کٹ بنانے والوں، تالہ ساز، سنار ، کمہار ، مجسمہ ساز (مورتی کار، سنگ تراش)، پتھر توڑنے والوں، موچی / جوتا بنانے والوں/ جوتے کے کاری گروں ، میسن (راج مستری)، ٹوکری/ چٹائی/ جھاڑو بنانے والوں/ کوائر ویور، گڑیا اور کھلونا بنانے والوں (روایتی)، حجام (نائی)، مالا بنانے والوں (مالاکار)، دھوبی ، درزی اور ماہی گیری کا جال بنانے والوں کے روایتی ٹریڈ کا احاطہ کیا گیا ہے۔

یہ اسکیم ‘‘مکمل حکومت’’ کے نقطہ نظر پر مبنی ہے۔ اس اسکیم کو حکومت ہند کی تین وزارتوں یعنی بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعتوں (ایم ایس ایم ای) کی وزارت، ہنر مندی کے فروغ اور انٹرپرینیورشپ کی وزارت اور مالیاتی خدمات کے محکمہ کے ذریعہ نافذ کیا جا رہا ہے۔ ان وزارتوں اور ریاستی حکومتوں کے درمیان مسلسل تال میل اور تعمیری تعاون برقرار رکھا جارہا ہے، جس کی وجہ سے یہ ملک میں شروع کی گئی اور نافذ کی گئی سب سے منفرد اسکیموں میں سے ایک ہے۔ ریاستی حکومتیں اس اسکیم کے استفادہ کنندگان کی تین سطحی تصدیق کے عمل میں بہت اہم رول ادا کرتی ہیں۔

اس اسکیم کا ردعمل انتہائی مثبت رہا ہے۔ جب یہ اسکیم 2023 میں شروع کی گئی تھی، تو یہ توقع کی جارہی تھی کہ پانچ سال کی مدت میں 30 لاکھ استفادہ کنندگان شامل ہوں گے۔ یہ دیکھنا خوش آئند ہے کہ 11 مہینوں کے اندر، 2.36 کروڑ اندراج پہلے ہی ہو چکے ہیں اور ان میں سے 17.16 لاکھ مستفیدین نے کامیابی کے ساتھ تین مراحل کی تصدیق کے عمل کے بعد اندراج کرایا ہے۔

کرناٹک متعدد وشوکرماؤں کا گھر ہے جن کی اپنی منفرد تخلیقی صلاحیت ہے۔ وہ مختلف فنی سرگرمیوں جیسے پتھر کی تراش خراش، لکڑی کا کام، صندل کی لکڑی کی نقاشی، دھاتی کام جیسے بدری ورک، گڑیا اور کھلونے بنانے وغیرہ میں مصروف ہیں۔ ریاست کرناٹک میں پی ایم وشوکرما اسکیم کے لیے بہت مثبت ردعمل سامنے آیا ہے۔ اب تک، کرناٹک میں 28.99 لاکھ اندراج ہوئے ہیں۔ ان میں سے 3.93 لاکھ مستفیدین نے کامیابی کے ساتھ رجسٹریشن کرایا ہے۔ تقریباً 2 لاکھ مستفیدین نے اپنی ہنر مندی کی تربیت مکمل کر لی ہے اور 35000سے زیادہ مستفیدین کو ایک لاکھ روپے تک کے قرض کی منظوری دی گئی ہے۔مجموعی طور پر ان استفادہ کنندگان کو قرض کے طور پر 305.08کروڑ روپے کی رقم منظور کی گئی ہے۔

اس اسکیم میں ان ٹریڈز میں مصروف وشوکرماؤں کو‘سمان’ دینے، ان کے ‘سامرتھیہ’ کو اپ گریڈ کرنے اور ان کے لیے ‘سمردھی’ لانے پر زور دیا گیا ہے۔‘سمان’ استفادہ کنندگان کے رجسٹر ہونے کے بعد انہیں پی ایم وشوکرما سرٹیفکیٹ اور شناختی کارڈ دے کر دیا جاتا ہے۔

ان کی ‘سامرتھیہ’ سازی کے لیے، اس اسکیم میں کاری گروں اور دست کاروں کے ہنر کو اپ گریڈ کرنے کا تصور کیا گیا ہے۔ مستفیدین کو متعلقہ ٹریڈز کے ماسٹر ٹرینرز کے ذریعے 6 دن کی اعلیٰ معیار کی تربیت دی جاتی ہے۔ مستفیدین کو 500روپے کا ایک وظیفہ دیا جاتا ہے۔اس کے علاوہ 1000روپے کا سفری الاؤنس بھی دیا جاتا ہے۔اس کے علاوہ تربیت کے دوران مستفیدین کے لیے بورڈنگ اور لاجنگ کی سہولیات حکومت کے مکمل فنڈز سے مفت فراہم کی جاتی ہیں۔ ‘سامرتھیہ’ کا ایک پہلو یہ کہ انہیں 15000تک کے ٹول کٹ کی ترغیب دی جاتی ہے تاکہ دست کاروں اور کاری گر اپنے متعلقہ ٹریڈز میں نئے اور جدید ترین اوزار استعمال کرسکیں۔ ایم ایس ایم ای کی وزارت نے محکمہ ڈاک کے ساتھ تعاون کیا ہے، جو ملک بھر میں پھیلے اپنے نیٹ ورک کے ذریعے اس بات کو یقینی بنائے گا کہ ٹول کٹس استفادہ کنندگان کو ان کی دہلیز پر حوالے کی جائیں۔

استفادہ کنندگان کی ‘سمردھی’ میں سستے قرضوں اور وسیع بازاروں تک رسائی فراہم کرانا شامل ہے۔ یہ اسکیم پانچ فیصد کی مقررہ رعایتی شرح شود پر ایک لاکھ روپے اور 2لاکھ روپے کی دو قسطوں میں 3لاکھ روپے تک کے بلا ضمانتی قرضے فراہم کراتی ہے۔ استفادہ کنندگان سے کوئی گارنٹی فیس نہیں لی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ، اسکیم سے مستفدین کو ڈیجیٹل لین دین کو اپنانے کی ترغیب ملتی ہے اور ہر بار ڈیجیٹل لین دین کرنے پر کیش بیک دیا جاتا ہے۔ ہر ماہ، ایک روپے فی ڈیجیٹل ٹرانزیکشن، زیادہ سے زیادہ 100 ٹرانزیکشنز تک، ہر ڈیجیٹل ادائیگی یا موصولی کے لیے مستفدین کے کھاتے میں جمع کیے جاتے ہیں۔ ملکی اور بین الاقوامی دونوں منڈیوں میں ان کاری گروں کی مصنوعات اور خدمات کو فروغ دینے کے لیے مارکیٹنگ کی حکمت عملی اس اسکیم کا ایک حصہ ہے۔ اس میں کوالٹی سرٹیفیکیشن، برانڈنگ، ایڈورٹائزنگ، پبلسٹی اور دیگر مارکیٹنگ کی سرگرمیاں شامل ہیں جن کا مقصد ویلیو چینز سے ان کے تعلق کو بڑھانا ہے۔ ای کامرس پلیٹ فارمز جیسے جیم ،او این ڈی سی وغیرہ پر آن بورڈنگ اور کوالٹی سرٹیفیکیشن کی اسکیم کے مارکیٹنگ جزو کے تحت حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔

یہ اسکیم روایتی کاری گروں اور دست کاروں کو ان کے اپنے کاروبار قائم کرنے کے لیے ساز و سامان فراہم کراکے ایک نئے ہندوستان کی تشکیل میں اہم رول ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔ حکومت کی طرف سے یہ ان لوگوں کی مدد کرنے کی ایک قابل ستائش کوشش ہے جو ہندوستان کے شاندار ثقافتی ورثے کو محفوظ رکھتے ہیں اور ملک ہمارے اقتصادی منظر نامے میں وشوکرما کے عروج کا مشاہدہ کرنے کی راہ پر گامزن ہے۔
(مصنفہ بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعتوں کی وزارت اور محنت و روزگار کی وزارت کی وزیر مملکت ہیں۔مضمون بشکریہ پی آئی بی)