سرینگر//گورنر این این ووہرا نے اندرون ریاست سڑک رابطوں کو وسعت دینے اور ان میں بہتری لانے کی ضرورت کو اُجاگر کرتے ہوئے کہا ہے کہ دیہی علاقوں میں خاص طور سے بہتر سڑک رابطوں میں ان علاقوں میں رہایش پذیر لوگوں کی سماجی و اقتصادی ترقی کا راز مضمر ہے۔گورنرنیمرکزی معاونت والی پردھان منتری گرام سڑک یوجنا کے تحت عملائے جارہے سڑک پروجیکٹوں کی پیش رفت کا جائیزہ لینے کی غرض سے منعقدہ میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وقت کی ضرورت ہے کہ دیہی اقتصادیات کو دوام بخشنے کے لئے بہتر سڑکیں بنانا اور اُن کا رکھاؤ یقینی بنانا لازمی ہے تا کہ یہ سڑکیں مختلف ناخوشگوار موسموں کی مار جھیل سکیں۔گورنرنے کہا کہ سڑک پروجیکٹ مرتب کرتے وقت عمل آوری ایجنسیوں کو اس بات پر غور کرنا چاہئے کہ یہ سڑکیں کس طرح مختلف موسموں کا سامنا کرسکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سڑک رابطوں کی بدولت جغرافیائی دُوریاں کم کرنے اور لوگوں کی سماجی و اقتصادی ترقی کو بلندیوں تک پہنچانے میں مدد ملتی ہے۔ انہوں نے پی ایم جی ایس وائی پروجیکٹوں میں سرعت لانے کی ضرورت پر زور دیا۔گورنر نے عمل آوری ایجنسی کو خصوصاً وادی ، جموں کے سرمائی زون اور لیہہ لداخ میں جاری کام میں سرعت لانے کی ہدایت دی تاکہ تمام سکیموں کو مقررہ مدت کے اندر مکمل کیا جاسکے۔کمشنر سیکرٹری تعمیرات عامہ خورشید احمد شاہ نے کہا کہ پی ایم جی ایس وائی کے تحت تقریباً 9000 کلومیٹر مسافت والی سڑکوں پر کام مکمل کیا جاچکا ہے اور گزشتہ چار ماہ کے دوران 550کلومیٹر پر کام ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال کے دوران 2800کلومیٹر سڑکوں کے کام کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ میٹنگ میں مزید بتایا گیا ہے کہ فلیگ شپ پروگرام کو شروع کرنے سے اب تک ریاست میں پی ایم جی ایس وائی کے پہلے مرحلے سے 12مرحلے تک12800 کروڑ روپے کی لاگت سے 3501 رابطہ پروجیکٹ ہاتھ میں لئے گئے ہیں۔اس میں 20,000کلومیٹر لمبی سڑکوں کی تعمیر و تجدید شامل ہے جس سے 3000 بستیوں کو رابطہ سہولیت میسر ہوئی ہے۔
پی ایم جی ایس وائی پروجیکٹوں کی پیش رفت کا جائزہ
