پی ایس اے کے تحت نظر بند 2نوجوانوں کو رہا کرنیکا حکم

 سرینگر// جموں وکشمیر ہائی کورٹ نے دو افراد کی نظر بندی کو کالعدم قرار دیا ہے جن پر پچھلے سال پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج تھا۔جسٹس علی محمد ماگرے کے بنچ نے حکومت کو ہدایت کی کہ وہ شمالی کشمیر کے وترگام رفیع آباد کے رمیز احمد ملہ اور منظور احمد خان عرف منہ خان ساکن چل خانصاحب بڈگام کو احتیاتی حراست سے فوری طور پر رہا کریں۔ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ بارہمولہ کے ذریعہ 14فروری2020کو جاری کردہ آرڈر کے تحت رمیز احمد پر پی ایس اے کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا جبکہ خان کو گذشتہ سال 29 اگست کو ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ بڈگام کے ذریعہ بھیجے گئے ایک حکم نامہ کے بعد حراست میں لیا گیا تھا۔اپنی الگ الگ درخواستوں میں دونوں حراست میں لئے گئے دونوں افرادنے اپنے وکلاء  واجد حسیب اور جی این شاہین کے ذریعے  نظربندی کے احکامات کو چیلنج کیا تھا۔عدالت نے اپنے رجسٹرار جوڈیشل سے اس حکم کی ایک کاپی پرنسپل سکریٹری کو ڈائریکٹر جنرل جیل خانہ جات کو بھیجنے اور جیل حکام سے بھی متعلقہ حکام سے تعمیل کرنے کی ہدایت دی ہے۔