جموں//آل پی اوجے کے ،1947 شرنارتھی انٹ لیکچول فورم نے پی اوجے کے رفیوجیوں کے مطالبات کوجائزٹھہراتے ہوئے ریاستی اورمرکزی حکومت سے پرزورمانگ کی ہے کہ پاکستان سے ہجرت کرکے جموں کشمیرمیں آئے سکھ برادری کے لوگوں کے مسائل کاازالہ کیاجائے۔یہاں منعقدہ ایک پریس کانفرنس کے دوران شرنارتھی انٹ لیکچول فورم کے صدرایڈوکیٹ امریک سنگھ نے کہاکہ پی اوجے کیلئے ریلیف پیکیج کی کوئی بھی رقم رفیوجیوں کی قربانیوں کوان کی قربانیوں کوکم نہیں کرسکتی ہے۔انہوں نے کہاکہ ہماری تیسری نسل کامستقبل دائوپرہے،یہاںپرجتنی بھی سرکارہیں آئیں انہوں نے رفیوجیوں کے ساتھ انصاف نہیں کیا۔انہوں نے کہاکہ بہت سے وزراء نے پی اوجے کے رفیوجیوں کے مسائل کاازالہ کرنے کے اعلانات کیے لیکن زمینی سطح پرکچھ نہیں کیااورہمیں صرف بیوقوف بنانا۔انہوں نے کہاکہ حکومت کواپناموقف واضح کرناچاہیئے کہ کیوں 24 میں سے آٹھ سیٹیں ،جوپی اوجے کے کیلئے مختص رکھی گئی ہیں کوبندرکھاگیاہے ۔انہوں نے مائنارٹی کمیشن کی سفارشات کوجموں وکمشیرمیں لاگوکرنے کی مانگ کی ۔انہوں نے کہاکہ ریاست جموں وکشمیرمیں سکھ طبقہ اقلیت میں ہے لیکن اکثریتی طبقے ان کے فوائدحاصل کررہے ہیں۔انہوں نے ریاستی حکومت پرزوردیاکہ وہ آنندمیرج ایکٹ کوجموں وکشمیرمیں لاگوکرے ۔اس دوران پریس کانفرنس میں امریک سنگھ کے علاوہ سرجیت سنگھ جنرل سیکریٹری، پرمجیت سنگھ سابق کارپوریٹر ،رمنیک سنگھ ،فتح سنگھ ،دویندرسنگھ،راجاسنگھ،ڈی جی پی سی ،ایل ایس ،راجہ سنگھ،ڈی جی پی سی ،ایل ایس گل ودیگران بھی موجودتھے۔