پینے کے پانی کی قلت

پلوامہ+سوپور// ضلع پلوامہ کے وشبگ کی آبادی نے گائوں میں پینے کے پانی کی عدم دستیا بی کے پیش نظر جل شکتی محکمہ کے خلاف احتجاج کیا ۔ احتجاج میں شامل خواتین نے بتایا کہ علاقہ گزشتہ کئی ماہ سے پینے کے صاف پانی سے محروم ہے ۔انہوںنے بتایا کہ ماہ رمضان کے ان مقدس ایام میں یہاں کی خواتین کو انتہائی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ انہوں نے کئی بار محکمہ جل شکتی کو اس بارے میں مطلع  کیالیکن تاحال کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی ۔انہوںنے بتایا کہ علاقے کیلئے محکمہ کی جانب سے پائپ لائن منظور ہوئی لیکن ابھی تک اُس کا بھی کوئی اتہ پتہ نہیں ہے ۔اس سلسلے میں اسسٹنٹ ایگزیکیٹو انجینئر جل شکتی محکمہ پلوامہ بالی سنگھ نے بتایا کہ اس پورے علاقہ کے لیے ایک اسکیم کے تحت نئی پائپ لائن بچھانے کیلئے تین بار ٹینڈر نکالا گیا تاہم کسی نے ٹینڈر نہیں ڈالا۔انہوں نے کہا کہ ’ ہم پانی فراہم کرنے کیلئے اقدامات کریں گے‘‘۔مقامی لوگوں نے اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر پلوامہ اور محکمہ جل شکتی کے اعلیٰ حکام سے فوری مداخلت کی اپیل کی ہے ۔ ادھر سوپور کے ہاتھی شاہ اور ننگلی علاقوں کے لوگوں نے پیر کو محکمہ جل شکتی کے خلاف احتجاج کیا۔ سوپور کے جامعہ قدیم میں خواتین سمیت متعدد باشندے جمع ہوئے اور محکمہ جل شکتی کے خلاف نعرے بازی کی اور سوپورسمبل سڑک کو کئی گھنٹوں کے لئے بلاک کردیا۔ خالدہ بیگم نامی ایک خاتون نے کہا "ہمیں پچھلے دو ہفتوں سے پینے کے پانی کی شدید قلت کا سامنا ہے اور محکمہ انہیں دوسرے ذرائع سے گندا پانی استعمال کرنے پر مجبور کررہا ہے۔"انہوں نے کہا کہ ہم نے متعلقہ عہدیداروں سے کئی بار رجوع کیا لیکن کچھ نہیں ہوا۔اکنامک الائنس سوپور حاجی محمد اشرف گنائی نے قصبے میں پانی کی ناقص سہولت پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ پانی کی قلت کی وجہ سے رمضان کے اس مقدس مہینے میں بھی لوگوں کو زبردست مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے ضلع انتظامیہ اور متعلقہ محکمہ سے معاملہ حل کرنے کی اپیل کی۔