سرینگر //2015سے لیکر 2017 تک سنگبازی میں پہلی بار شرکت اور پہلی بار کیس درج ہونے کے مرتکب نوجوانوں کو عام معافی دینے کے اعلان کے بعد اب وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے ہیلنگ ٹچ پالیسی کے تحت 2016ایجی ٹیشن میں بینائی کھونے والے متاثر ہ نوجوانوں کے ایک گروپ کو ملازمتیں فراہم کرنے کے احکامات تھما دیئے۔یہ سبھی نوجوان پولیس و فورسز کی جانب سے پچھلے برس وادی میں امن و قانون کی صورتحال کے دوران پیلٹ لگنے سے اپنی بینائی کھوچکے ہیں۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ وادی میں کل 22نوجوان اپنی دونوں آنکھوں کی بینائی کھو چکے ہیں جبکہ 116نوجوان ایک آنکھ کی بینائی سے محروم ہوگئے ہیں۔یہ قدم پچھلے سال کی شورش کے دوران تشدد سے متاثرین کی باز آبادکاری کے لئے وزیراعلیٰ کی طرف سے پہلے کئے گئے گئے اقدامات کے تسلسل میں اٹھایا گیا ہے ۔ وزیر اعلیٰ نے پچھلے مہینے اعلان کیا تھا کہ پیلٹ لگنے سے بینائی سے محروم ہونے والے سبھی نوجوانوں کو سرکاری ملازمتیں فراہم کی جائیں گی تاکہ وہ زندگی بھر کسی پر بوجھ نہ بن سکیں۔اسکے علاوہ ایک آنکھ کی بینائی سے محروم ہونے والوں کے حق میں بھی ایک پالیسی مرتب کی جارہی ہے تاکہ انہیں سرکاری سطح پر معاون فراہم کی جاسکے۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ 14 اور 28ستمبر کو وزیرا علیٰ نے اس طرح کے پیلٹ متاثرین کے دوگروپوں میں فی کس 2دو لاکھ کی مالی معاونت بھی تقسیم کی تھی ۔علاوہ ازیں وزیراعلیٰ نے پچھلے برس ان متاثرین کے علاج و معالجہ کی نگرانی بھی کی تھی۔واضح رہے کہ محبوبہ مفتی نے ریاستی نوجوانوں کی باز آباد کاری ، سماجی مربود کاری اور انہیں بااختیار بنانے کے لئے کئی ایک اقدامات شروع کئے ہیں۔ حال ہی میں وزیر اعلیٰ نے ایسے چار ہزار سے زائد نوجوانوں کے کیس واپس لینے کے ہدایات جاری کئے جو امن و قانون کے مختلف معاملات میں ملوث تھے۔
پیلٹ کے ماروں کو حکومت کا ہیلنگ ٹچ،بینائی کھونے والوں کو نوکریاں فراہم
