سرینگر//بہارکے ایک مزدور کی آنکھوں میں پیلٹ لگنے سے اندھیرا چھا گیا ہے۔ذاکر موسی کی ہلاکت کے روز مورن چوک پلوامہ میںبہار کے ارریہ علاقے سے تعلق رکھنے والا سوہن جیت مظاہرین اور فورسز کے درمیان پھنس گیا جس کے نتیجے میں پیؒت سے اسکی دونوں آنکھیں متاثر ہوگئی ہیں۔ یہ واقعہ25 مئی کی شام پیش آیا جب سوہن جیت دن بھر مزدوری کرنے کے بعد شام کو کرایہ کے کمرے کی طرف واپس آرہا تھا۔پیلٹ کے چھروں نے اس کے چہرے کو نہ صرف داغدار کیا بلکہ اس کی آنکھوں میں بھی اندھیرا کردیا۔سوہن جیت کو اپنے ساتھیوں اور مقامی نوجوانوں نے نازک حالت میں علاج ومعالجے کے لئے فوری طور ضلع ہسپتال پلوامہ پہنچایا جہاں سے اس کو صدر اسپتال منتقل کردیا گیا جہاں وہ 3دن زیر علاج رہے۔آج سوہن جیت کی دونوں آنکھوں کا حتمی جائزہ لیا جائیگا جس کے بعد ہی معلوم ہوسکے گا کہ انکی بینائی مکمل طور پر متاثر ہوسکتی ہے یا جزوی طور پر متاثر ہونے کا احتمال ہے۔ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ سوہن جیت کو سنگین نوعیت کے زخم لگے ہیں اور علاج کے بعد ہی معلوم ہوسکتا ہے کہ آیا اس کی بینائی مکمل طور پر بحال ہوسکتی ہے یا جزوی طور ہی واپس آسکتی ہے۔سوہن جیت کا چچا جو خود بھی مزدور ہے وادی آکر اس کی تیمارداری کررہا ہے۔ سوہن وادی میں پیلٹ کے استعمال سے متاثر ہونے والا دوسرا غیر ریاستی ہے اس سے قبل سال 2016 میں بہار کا ہی ایک مزدور پلٹ لگنے سے زخمی ہوا تھا۔
پیلٹ کا قہر جاری
