سمت بھارگو
راجوری//منگل کو شدید بارش کے دوران پیر پنجال کے متعدد علاقوں میں مویشیوں کے شیڈ گرنے کیساتھ ساتھ پسیوںکی وجہ سے کئی سڑکیں گھنٹوں تک بند رہیں جبکہ متعدد جانور ہلاک ہو گئے۔پونچھ کے مینڈھر سب ڈویژن کی کچھ سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدورفت بھی متاثر ہوئی جس میں سخی میدان ندی سمیت آبی ذخائر میں پانی کی سطح میں اچانک اضافہ ہوا۔حکام کے مطابق، راجوری سے کوٹرنکہ بدھل جانے والی سڑک کوٹرنکہ سب ڈویژن ہیڈکوارٹر سے تقریباً پانچ کلومیٹر دور لوئر کنڈی کے علاقے میں لینڈ سلائیڈنگ کے بعد بند کر دی گئی۔حکام نے بتایا کہ لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے ٹریفک کا نظام درہم برہم ہو گیا اور دونوں طرف سینکڑوں گاڑیاں پھنس گئیں جس سے لوگوں کی زندگی بری طرح متاثر ہوئی۔حکام کی طرف سے سلائیڈ کلیئرنس کا کام شروع کرنے کے بعد اس اہم سڑک کو بحال کیا گیا۔اسی طرح درہال میں درہال تا سوکڑ روڈ پر منگل کی صبح مٹی کے تودے گرنے سے گاڑیوں کی آمدورفت بھی کچھ دیر کے لئے متاثر رہی۔لینڈ سلائیڈنگ سے متاثرہ علاقے میںمقامی لوگوں کے علاوہ اسکول کے طلباء کو بھی پھنستے ہوئے دیکھا گیا اور پھسلن والے مٹی کے سلائیڈ والے علاقے کو عبور کرنے کے لئے لوگوں و بچوں نے سخت جدوجہد کی۔دوسری جانب مینڈھر تا سخی میدان سڑک پر بھی گاڑیوں کی آمدورفت دو گھنٹے تک بند رہی کیونکہ اس علاقے میں موسلادھار بارش کے دوران ندیوں میں پانی میں اضافہ ہو گیا تھا۔دریں اثنا، ایک اور واقعہ میں، منگل کی شام کوٹرنکہ کے ساکری گاؤں کے طالب حسین ولد نور محمد کا مویشی خانہ منہدم ہوگیا جس کی وجہ سے اُس کے آٹھ مویشی لقمہ اجل بن گئے ۔
مینڈھر کے مختلف علاقوں میں شدید بارشیں
ندی نالوں میں سیلابی صورتحال پیدا ،سڑکوں پر گھنٹوں آمد ورفت بند رہی
جاوید اقبال
مینڈھر//مینڈھر کے کئی علاقوں میں ہوئی شدید بارشوں کی وجہ سے ندی نالوں میں گھنٹوں تک سیلابی صورتحال پیدا ہو گئی جس کی وجہ سے کئی ایک رابطہ سڑکوں پر کئی گھنٹوں تک ٹریفک بند رہی اور مسافروں کو جام جیسی صورتحال کا سامنا رہا ۔مقامی ذرائع کے مطابق سب ڈویژن کے چھترال اور اُس کے گرد و نواح کے علاقوں میں منگل کی صبح ہوئی شدید بارش کی وجہ سے مقامی ندی نالوں میں اچانک طغیانی آگئی جس کی وجہ سے سکولی بچوں کے علاوہ ملازمین اور عام لوگ کئی گھنٹوں تک دریا کے کناروں پر پانی کی سطح کم ہونے کا انتظار کرتے رہے ۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ چھترال اور سخی میدان علاقوں میں نالوں پر رابطہ پل تعمیر نہ ہونے کی وجہ سے ہر برس برساتی موسم کے دوران دریا عبور کرنا گاڑیوں کیلئے ایک چیلنج ہوتا ہے جبکہ مذکورہ مقامات پر لوگوں کا وقت ضائع ہوتا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ چھترال میں پاپئیں ڈال کر پانی کا راستہ بنایا گیا ہے جوکہ زیادہ پانی کی آمد کی صورت میں پاپئیں بند ہونے کیساتھ ساتھ پانی سڑک کے اوپر سے بہنا شروع ہوجاتا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ کئی ایک مقامات پر پانی لوگوں کی زمینوں کو بھی متاثر کررہا ہے ۔مقامی لوگوں اور مسافروں سے ضلع انتظامیہ سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ مذکورہ مقامات پر پختہ پل تعمیر کئے جائیں تاکہ برساتی موسم میں لوگوں کو درپیش پریشانیاں ختم ہو سکیں ۔
پسی کی زد میں آکر رہائشی مکان زمین بوس ،2کو جزوی نقصان
علاقہ مکینوں نے جموں پونچھ شاہراہ کو گھنٹوں بند کر کے احتجاج کیا
عشرت حسین بٹ
سرنکوٹ // منگل کو اعلی الصبح تحصیل سرنکوٹ کے جڑاں والی گلی علاقہ میں شدید بارش کے بعد پسی گرآنے کی وجہ سے ایک رہائشی مکان زمین بوس ہوگیا جبکہ اس دوران دومزید مکانات کو جزوی طور پر نقصان پہنچا ہے وہی علاقہ کے لوگوں نے جموں پونچھ شاہراہ کو گھنٹوں بند کر کے متعلقہ حکام کیخلاف شدید احتجاج کیا ۔مظاہرین نے احتجاج کرتے ہوئے کہاکہ شاہراہ کی کشادگی کیوجہ سے سرنکوٹ جڑاوالی گلی کے مقام پر بھاری پسیاں گر آئی جس کی وجہ سے محفوظ احمد ولد محمد حنیف نامی شخص کارہائشی پوری طرح سے زمین بوس ہو گیا جبکہ اس دوران محمد رزاق ولد لعل محمد اور محمد فاروق ولد لعل محمد کے مکانات کو بھی جزوی طور پر نقصان پہنچا ہے۔انہوں نے نیشنل ہائی وے کو بند کیا اور دو گھنٹے تک گاڑیوں کی نقل حرکت بند رہی۔ مقامی لوگوں نے الزامات عائد کرتے ہوے کہا کہ یہ سانحہ شاہراہ کی کشادگی کی وجہ سے ہوا جس کی وجہ سے لوگوں کے رہائشی مکانات کونقصان پہنچا ہے ۔ایس ایچ او سرنکوٹ راجیش تھاپہ نے کشمیر عظمی کو جانکاری فراہم کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی کہ شدید بارش کی وجہ سے اس علاقہ میں ایک مکان پوری طور سے تباہ ہو گیا اور دیگر دو رہائشی مکانات کو جزوی طورپر نقصان پہنچا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس دوران جموں پونچھ شاہراہ بھی پسی گرنے کی وجہ سے دو گھنٹے تک بند رہی۔