عظمیٰ مانیٹرنگ ڈیسک
نئی دہلی//مہاراشٹرا اور ہریانہ میں اسمبلی انتخابات سے پہلے مرکزی حکومت نے پیاز پیدا کرنے والے کسانوں کے حق میں بڑا فیصلہ لیا ہے۔ حکومت نے پیاز کی ایکسپورٹ ڈیوٹی کو 40 فیصد سے کم کر کے 20 فیصد کر دیا ہے۔ ایسے میں مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے حکومت کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ حکومت کے اس فیصلے سے مہاراشٹر کے لاکھوں کسانوں کو فائدہ پہنچے گا۔ سی ایم ایکناتھ شندے نے اپنے سوشل میڈیا ہینڈل پر پوسٹ کیا لیکن ایکسپورٹ ڈیوٹی لگائی گئی اور کسانوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ سی ایم شندے نے مزید کہا، میں نے اس سلسلے میں مرکز سے بھی درخواست کی تھی۔کم از کم ایکسپورٹ ڈیوٹی ( 550 فی ٹن) کو ہٹانے کا فیصلہ مہاراشٹر میں پیاز کے ہزاروں کاشتکاروں کے لیے ایک بڑی راحت ہے۔ اس سے پیاز میں نمایاں اضافہ ہوگا۔ برآمدات اور کسانوں کی آمدنی میں بھی اضافہ ہوگا۔ مرکزی حکومت نے جمعہ کو فوری اثر کے ساتھ پیاز کی برآمد پر فی ٹن 550 کی کم از کم برآمدی قیمت کی شرط کو ہٹا دیا ہے۔ڈائریکٹوریٹ جنرل آف فارن ٹریڈ نے ایک نوٹیفکیشن میں کہا کہ ‘پیاز کی برآمد پر کم از کم برآمدی قیمت کی شرط کو فوری طور پر اور اگلے احکامات تک ہٹا دیا گیا ہے۔’ اس قدم سے کسانوں کو فائدہ ہونے کا امکان ہے تاہم برآمدات کھلنے سے ملک میں پیاز کی قیمت میں اضافہ ہو سکتا ہے۔اددھرمہاراشٹر کے وزیر زراعت دھننجے منڈے نے ہفتہ کے روز ریاست کے کسانوں کے فائدے کے لئے ان کے تین میں سے دو مطالبات کو قبول کرنے کے لئے مرکزی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔منڈے نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کہا، “مرکزی حکومت نے 90 دنوں کے بعد ضمانتی قیمت پر سویا بین خریدنے کے فیصلے کے بعد خوردنی تیل پر درآمدی ڈیوٹی میں 20 فیصد اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔”منڈے نے امید ظاہر کی ہے کہ اس فیصلے سے کسانوں کو سویا بین کی اچھی قیمت ملے گی اور انہوں نے اس فیصلے کے لیے مرکزی حکومت کا شکریہ ادا کیا ہے۔