پہلی مرتبہ سکمز کے طبی و قانونی معاملات کے اعداد و شمار جاری جسمانی تشدد کے 290، زہر خوری کے 211اور ٹریفک حادثہ کے1471زخمیوں کا اندراج

A view of Sher-I-Kashmir Institute of Medical Sciences (SKIMS) at Soura in Srinagar on Saturday. Excelsior/ Mohd Amin War With Farhat Story

پرویز احمد

سرینگر //شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز صورہ نے پہلی مرتبہ اپنی سالانہ رپورٹ میں وادی میں مختلف حادثات کے دوران زخمی، زہر کھانے اور دیگر طبی وقانونی معاملات کی تفصیلات جاری کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ سال 2023کے دوران ہسپتال میں 2263 طبی و قانونی معاملات کا اندراج ہوا ہے۔ ان کیسوں میں 1471ٹریفک حادثات،جسمانی تشدد کے 290معاملات اور211افراد نے زہر کھانے کی کوشش کی تھی جبکہ آوارہ کتوں کے حملوں میں 79افراد شدید زخمی ہوگئے ۔ سالانہ رپورٹ میںبتایاگیا ہے کہ وادی میں ٹریفک حادثات میں زخمی ہونے والے افراد، آوارہ کتوں کے حملوں اور جسمانی تشدد کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ جنوری سے 5دسمبر تک درج ہونے والے معاملات میں بجلی کرنٹ سے جھلسنے کے 48واقعات، ریچھ کے حملوں میں زخمی ہونے کے 32، آوارہ کتوں کے حملوں میں زخمی ہونے کے 79، مختلف حادثات کے دوران جھلسنے کے 78، گولیاں لگنے سے زخمی ہونے کے 9واقعات، پھانسی دینے کے 8کیس، زہر کھانے کے 211واقعات، دریا میں ڈوبنے کے 10واقعات کے علاوہ سانپوں کے کاٹنے کے 27 واقعات شامل ہیں۔۔اس کے علاوہ ٹریفک حادثات میں 1471افراد زخمی ہوئے ہیں جبکہ جنسی تشدد کے 290معاملات سامنے آئے ہیں۔ رپورٹ میں بتایا لیگل سیل نے فارنسک سائنس لیبارٹری کے ماہرین کی نگرانی میں کام کرنا شروع کیا ہے اور سکمز سے اب نمونے تحقیق کیلئے فارنسیک سائنس لیبارٹری منتقل ہوتے ہیں۔ فارنسیک ماہرین ان کیسوں کی قانون کے مطابق تحقیقات کرتے ہیں۔ سکمز کی لیگل سیل میں اسسٹنٹ سب انسپکٹر کے درجے کے ایک افسر کو تعینات کیا گیا ہے جو طبی و قانونی معاملات میں سکمزکی لیگل سیل کی رہنمائی کرتا ہے۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ سکمز کی سالانہ رپورٹ میں ہسپتال کے مختلف شعبہ جا ت کی کارکردگی پیش کی جاتی ہے ۔