پہلگام میں ٹورسٹ گائیڈ اور سیاح لاپتہ، 11کو بچا لیا گیا بڈگام میں بادل پھٹنے سے 52بھیڑیں، 8گھوڑے، 5گائیں ہلاک

عارف بلوچ +ارشاد احمد

 

اننت ناگ +بڈگام //جنوبی کشمیر میں تارسر جھیل پہلگام کے نزدیک ایک ٹورسٹ گائیڈ اور ایک سیاح کی ہلاکت کا خدشہ ہے جبکہ11 افراد کو بچا لیا گیا۔ ادھروسطی ضلع بڈگام کے جنگلاتی علاقے میں بادل پھٹنے کی وجہ سے کم از کم 52 بھیڑیں، 8 گھوڑے اور پانچ گائیں مر گئیں۔حکام نے بتایا کہ 14 لوگوں کا ایک گروپ ،جن میں 11 سیاح اور تین گائیڈ محمد اسحاق لون و طارق احمد( پہلگام ) اور شکیل احمد(گگن گیر کنگن) تارسر جھیل کے قریب سیر و تفریح پر تھے۔ انہوں نے بتایا کہ ڈاکٹر مہیش ساکن اترا کھنڈ ایک گائیڈ شکیل احمد کے جھیل میں ڈوب جانے کا خدشہ ہے “۔تحصیلدار پہلگام محمد حسین نے بتایا کہ کوہ پیمائیوں کا ایک گروپ لد وٹھ تار سر مار سر کیلئے نکلا تھا حالانکہ تحصیل انتظامیہ نے خبردار کیا تھا کہ موسم کی خرابی کی وجہ سے لوگ پہاڑی علاقوں میں جانے سے گریز کریں۔انہوں نے کہا کہ 13افراد پر مشتمل گروپ کے بارے میں جب انہیں اطلاع ملی تو این ڈی آر ایف، مقامی رضاکاروں اور پولیس پر مشتمل گروپ نے بچائو کارروائی شروع کی جس کے دوران 11لوگوں کو آڑو پہلگام لانے میں کامیابی حاصل کی گئی لیکن بدقسمتی سے ٹورسٹ گائیڈ شکیل احمد اور ڈاکٹر مہیش تار سر جھیل میں ڈوب گئے ہیں، جو ہنوز لاپتہ ہیں۔انہوںنے کہا کہ دیگر لوگ دریا کے کنارے پھنس گئے تھے جنہیں ریسکیو ٹیم نے بچایا۔ادھر بڈگام ضلع کے ڈشکھل، دوریان، لاتھرمنڈ، ایود، کوریگ اور دیگر بالائی علاقوں میں بادل پھٹنے سے گزشتہ دو دنوں سے کم از کم 52 بھیڑیں مر چکے ہیں۔حکام نے کہا کہ وقت کے ساتھ ساتھ مرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے کیونکہ علاقوں میں موبائل کی رسائی نہیں ہے، جب کہ یہ خانہ بدوش خاندان مویشی چرا رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ علاقوں میں بڑے پیمانے پر ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ضلع حکام نے کہا”ہماری ٹیمیں تمام جگہوں پر ہیں اور ریسکیو اور ضروری چیزیں فراہم کر رہی ہیں” ۔ بالائی علاقوں میں آٹھ گھوڑے اور پانچ گائیں بھی مر گئی ہیں۔