کوٹرنکہ //حد بندی کمیشن کی جانب سے گزشتہ دنوں پیش کی گئی تجویز کے بعد پہاڑی طبقہ میں شدید غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی ہے جبکہ کوٹرنکہ سب ڈویژن کے پہاڑی لیڈران نے بھاجپا کی مرکزی حکومت سے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ پہاڑیوں کو جلدازجلد ریز رویشن دی جائے تاکہ ان کی فلاح و بہبود ممکن ہو سکے ۔کوٹرنکہ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سماجی کارکن محمد ایوب پہلوان نے کہا کہ گزشتہ سات دہائیوں سے پہاڑی قبائل کو یکسر نظر انداز کیا جارہا ہے جبکہ اب حد بندی کمیشن کی جانب سے پیش کی گئی تجویز میں بھی پہاڑیوں کو ایک مرتبہ پھر سے نظر انداز کر دیا گیا ہے ۔انہوں نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ ہر مرتبہ اقتدار میں آنے کے دوران سیاسی پارٹیوں کی جانب سے پہاڑیوں کو یقین دہانیاں کروائی جاتی ہیں لیکن بعد میں ان کو نظر انداز کرنے کا عمل اختیار کیا جاتا ہے ۔انہوں نے کہاکہ راجوری اور پونچھ میں اسی فی صد سے زائد سیٹیں ریزرو کر دی گئی ہیں جس کی وجہ سے ایک بڑا طبقہ سیاسی طور پر پسماندگی کا شکار ہونے کا امکان ہے ۔انہوں نے بھاجپا کی مرکزی حکومت سے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ پہاڑیوں کو جلدازجلد ایس ٹی کا درجہ دیا جائے تاکہ وہ سیاسی سطح پر بھی نمائندگی حاصل کر سکیں ۔