پکوڑے بیچنا نوکری تو بھیک مانگنا بھی روز گار :چدمبرم

نئی دہلی// سابق وزیر خزانہ اور کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے ایک بار پھر وزیر اعظم نریندر مودی پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ   انہوں نے نئے روزگار دلانے کے وعدے کو پورا نہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے ان کے اس بیان پر طنز کیا۔جس میںمودی نے پکوڑے بیچنے کرنے کو بھی روزگار بتایا تھا۔ چدمبرم نے آج مودی حکومت کی اقتصادی پالیسیوں کی تنقید کی فہرست میں بہت سے ٹویٹ کئے۔ اس کے ذریعے انہوں نے مودی حکومت کے دوران چلائی جانے والی اقتصادی منصوبوں کو روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں ناکام قرار دیا ہے۔سابق وزیر خزانہ نے ٹویٹ کیا کہ اگر پکوڑے بیچنا بھی کام ہے تو وزیر اعظم کے اس دلیل کے مطابق بھیک مانگنا بھی کام ہے۔پھر تو زندگی بسرکرنے کے لئے بھیک مانگنے کو مجبور ہونے والے غریب اور لاچار لوگوں کو بھی نوکری پیشہ سمجھا جانا چاہئے۔ واضح رہے کہ ایک انٹرویو میں وزیر اعظم نے کہا تھا کہ اگر کوئی کسی دفتر کے نیچے پکوڑے بھی بیچتاہے شام کو 200 روپے لے کر گھر تک پہنچتا ہے تو کیا اسے روزگار نہیں مانا جائے؟منریگا میں روزگار دینے کے وعدے پر چدمبرم نے ٹویٹ کر کہا کہ ایک مرکزی وزیر چاہتے ہیں کہ منریگا مزدوروں کو نوکری پیشہ مانا جائے، اس کے مطابق تو وہ مزدور 100 دن تک نوکری پیشہ ہیں جبکہ باقی 265 دن بے روزگار۔ ایک اور ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ کرنسی کی منصوبہ بندی میں 43 ہزار کا لون لے کر ایک شخص کو روزگاردینے کا دعویٰ کیا گیا تھا لیکن ایسا کوئی شخص نہیں دکھتاجس نے اتنے سرمایہ کاری میں ایک بھی روزگار پیدا کیا ہو۔ سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ فی الحال ملک میں روزگار نہیں ہیں، حکومت بھی روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے میں ناکام رہی ہے۔