پڑھائی چھوڑ کر ڈرائیور بنا،والدین نڈھال

ٹھنڈی پورہ(کرالہ پورہ)//ٹھنڈی پورہ کرالہ پورہ کے بٹ خاندان کا چشم و چراغ 22سالہ آصف اقبال اپنے بہن ،بھائیو ں کا واحد سہار ا تھا۔آصف کا والد محکمہ جنگلات میں ملازم ہے اور قلیل تنخواہ پر اپنے گھر کا گزارہ چلاتا ہے لیکن اس کی تنخواہ سے گھر کی تمام ضروریات پورا نہیں ہوتیں ۔گھر کی ابتر مالی حالت دیکھ کر آصف نے اپنی تعلیم ترک کر کے بینک سے قرضہ لیکر سومو گاڑی خریدی اور اس کو خود چلانے لگا ۔آصف کے دو کمسن بھائی ساجد اور ماجد کے علاوہ ان کی دو بہنیں شاہدہ اور نزہت کو اس بات پر سخت ناز تھا کہ ان کا بھائی آصف ان کی تمام ضروریات زندگی پورا کررہا ہے۔لیکن انہیں کیا پتہ تھا کہ آصف ان کے خواب ادھورے چھو ڑ کر چلا جائے گا ۔آصف کی والدہ راجہ بیگم اگرچہ اپنے لخت جگر کی جدائی میں نڈھال ہے تاہم اس کی نظریں اس سڑک کی طرف ٹکی ہوئی ہیں جہا ں آصف نے یخ بستہ ہو ائو ں میں اپنا گرم گرم خون بہا یا ۔آصف کا والد محمد اقبال اگرچہ کچھ کہنے کی حالت میں نہیں ہے تاہم انہو ں نے بتا یا کہ آصف گہری نیند میں تھا کہ کسی نے مجھے فون کر کے بتایا کہ آصف کو سومو گا ڑی سمیت یہا ں بھیج دیں کیونکہ انہیں ایک مریض لیکر اسپتال جانا ہے ۔اقبال نے مزید کہا کہ جو ں ہی آصف اپنے مکان کے صحن سے تھو ڑی دور گیا تو گولیاں چلنے کی آوازیں آئیں۔ہم سب اپنے گھر سے باہر آگئے تو آصف کو خون میں لت پت پایا ۔اقبال بٹ نے مزید بتا یا کہ اگر مجھے پتہ ہو تا کہ ہفتہ کی شام آصف کی آخری شام ہوگی تو وہ جی بھر کر اپنے لخت جگر سے باتیں کرتا ۔ان کا کہنا ہے کہ آصف نے میرے مالی مدد کرنے کے لئے ڈرائیوری کا پیشہ اختیار کیا لیکن مجھے کیا پتہ تھا کہ آصف ہمیں چھو ڑ کر چلا جائے گا ۔