پٹن کے ڈرائیور کی پر اسرار ہلاکت کیخلاف پریس کالونی میں احتجاج

سرینگر//ماموسہ پٹن کے ڈرائیور کی پر اسرار ہلاکت کے خلاف اسکے لواحقین نے بدھ کو پریس کالونی میں احتجاج کرتے ہوئے کیس کی تحقیقات کوفاسٹ ٹریک بنیادوں پر مکمل کرنے کا مطالبہ کیا ۔ لواحقین کے مطابق30سالہ جان محمد بٹ ولد اسد اللہ بٹ ساکن ماموسہ پٹن 22مارچ کو گھر سے نکلا لیکن واپس نہیں لوٹا۔ لواحقین نے پولیس اسٹیشن پٹن میں ایک گمشدگی رپورٹ درج کرائی تھی اوراس کی لاش کو4 اپریل پٹن میں ایک نالہ سے برآمد کیا گیا تھا۔احتجاج میں شامل مقتول کے ایک قریبی رشتہ دار نے بتایا کہ لاش کو برآمد کرنے کے بعد علاقے کے لوگوں نے سرینگر مظفرآبادشاہراہ پرا حتجاجی دھرنا دیکرٹریفک کی نقل وحمل کو مسدود کیا تاہم پولیس اور انتظامیہ کی یقین دہانی کے بعد لوگوں نے اپنا احتجاج ختم کیا تھا ۔انہوں نے بتایا کہ ایس ایس پی بارہمولہ نے کیس کی تحقیقات دس دن میں مکمل کرنے کی لوگوں کو یقین دہانی کرائی تھی لیکن دو ماہ گذر جانے کے باوجود بھی کیس کے تئیں کوئی ٹھوس پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔مقتول کے لواحقین نے گورنر اور پولیس انتظامیہ سے اپیل کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ کیس کی تحقیقات کوفاسٹ ٹریک بنیادوں پر مکمل کر کے جان محمد کی پر اسرار ہلاکت میں ملوث افراد کو سخت سزا دی جائے تاکہ لواحقین کو انصاف فراہم ہوسکے۔