پونچھ// سرحدی ضلع پونچھ میں حد متارکہ کے قریب رہائشی علاقوں میں رہائش پزیر عوام کو پاکستانی گولہ باری سے تحفظ فراہم کرنے کیلئے بینکر تو بنائے گئے ہیں، لیکن ان بینکروں کی خستہ حالت ہے۔غیر سرکاری تنظیم یشن کے چیئرمین امتیاز احمد سلاریہ نے الزام لگایا کہ سرحدوں پر بنائے گئے بینکروں میں ناقص مٹیریل استعمال ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضلع پونچھ کے سرحدی علاقوں کی عوام گوناگون پریشانیوں سے دوچار ہیں۔انہوں نے کہا کہ کئی جانوں کی قربانی کے بعد سرکار کی جانب سے جو بینکر بنائے گئے ہیں، ان میں ناقص مٹیریل استعمال کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ بینکر صحیح طریقہ سے تعمیر بھی نہیں ہوئے ہیں جس کی وجہ سے ان میں بارشوں کے دوران پانی داخل ہو جاتا ہے اور وہ نا قابل استعمال ہو جاتے ہیں۔انہوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کچھ علاقوں میں بینکر بالکل مکانوں کی طرح بنائے گئے ہیں جن کا گولہ باری کے دوران کوئی فائدہ نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ان کی تنظیم کے رزاکاروں نے شاہپور، کیرنی، مندھار، دیگوار، کلساں، بگیال درہ، کھیڑی، کرماڑہ، جھلاس اور سلوتری کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا، ان تمام علاقوں میں عوام نے بینکروں کی کمی، بینکروں میں ناقص میٹریل کے استعمال کی شکایت کی ہے۔انہوں نے ضلع ترقیاتی کمیشنر پونچھ راہول یادو سے اپیل کی کہ وہ اس سلسلہ میں خصوصی ٹیم تشکیل دیں تاکہ وہ بنائے گئے بینکروں کا جائزہ لیں۔
پونچھ کی غیر سرکاری تنظیم کا الزم
