پونچھ میں تیسرے روز بھی حد متارکہ پرفائرنگ ،ایل او سی تجارت ملتوی

پونچھ//سرحدی ضلع پونچھ میں حد متارکہ پر مسلسل تیسرے روز بھی ہندوپاک افواج کے درمیان فائرنگ اور گولہ باری کا تبادلہ ہواجس کے باعث چکاں دا باغ کے راستے تجارتی سلسلہ بھی ملتوی کیا گیا۔ جموں میں مقیم دفاعی ترجمان نے بتایاکہ صبح 9بج کر 5پاکستان کی طرف سے پونچھ سیکٹر میں اشتعال انگیز فائرنگ اورگولہ باری شروع کردی گئی جس دوران خودکار ہتھیاروںکا استعمال بھی کیاگیاجس کے رد عمل میں بھارتی فوج نے بھی بھر پور جواب دیا ۔فائرنگ اور گولہ باری کا یہ سلسلہ سہ پہر 12بج کر 10منٹ تک جاری رہا اور دونوں طرف سے ایک دوسرے کی چوکیوں کو نشانہ بنایاگیا۔اُس پار سے آنے والے موٹر شیل سیال ، کلسیاں اور دیگوار گائوں میں آن پڑے تاہم اس دوران کسی بھی طرح کے جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ۔ حدِ متارکہ کے دیگوار،اجوٹ،نکر کوٹ،نور کوٹ اور دیگر علاقوں میں گولہ باری کی وجہ سے مقامی لوگ اپنے گھروں میں مقید ہوکر رہ گئے ہیں۔ذرائع نے کشمیرعظمیٰ کو بتایاکہ پونچھ سے25 مال بردار سامان لیکر صبح سے حد متارکہ عبور کرنے کیلئے تیار تھے تاہم فائرنگ اور گولہ باری شروع ہوجانے کی وجہ سے انہیں وہیں پرروک دیاگیااور اس طرح بدھ کے روز تجارتی سلسلہ ملتوی رہا۔