پونچھ میں امام رضا ؑ کا یوم شہادت عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا

حسین محتشم

پونچھ//پوری دنیا کی طرح ضلع پونچھ میں بھی فرزند رسول حضرت امام علی ابن موسی الرضا علیہ السلام کا یوم شہادت انتہائی عقیدت و احترام اور مذہبی جوش و جذبے کے ساتھ منایاگیا۔بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب امام بارگاہ پونچھ مجلس عزا کا انعقاد کیا گیا جہاں تلاوت قرآن پاک کے بعد نعت و سلام کا نذرانہ پیش کیا گیا۔اس دوران امام جمعہ و جماعت علی جامعہ مسجد پونچھ مولانا ظہور حسین نقوی نے خطاب کرتے ہوئے آسمان امامت و ولایت کے آٹھویں درخشاں ستارے فرزند رسولؐ اور شیعیان جہان کے آٹھویں امام، حضرت امام علی ابن موسی الرضا علیہ الصلوات و السلام پر تفصیلی روشنی ڈالی۔ اسی دوران امام بارگاہ پلیرہ میں بھی مجلس عزا کا انعقاد کیا گیا جہاں پر عزاداران امام علیہ الصلا والسلام کی بھاری تعداد نے شرکت کی۔امام بارگاہ عالیہ منڈی میں جمعرات کے دن بعد نماز ظہرین حضرت امام علی بن موسی رضا علیہ السلام کے یوم شہادت کے موقع پر مجلس عزا منعقد کی گئی اس موقع پر مولانا فرحان علی کے بیان خطاب فرماتے ہوئے فرزندرسولؐ، سلطان عرب و عجم حضرت امام علی بن موسی رضا علیہ کی زندگی کے مختلف گوشوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاامام رضا علیہ السلام کے علم کا اتنا شہرہ تھا کہ رضا کے ساتھ ساتھ آپ کو عالم آل محمد کے نام سے بھی شہرت حاصل تھی۔آپ کا اسم گرامی علی اور کنیت ابوالحسن ہے۔

 

 

شہادتِ امامِ رضا ؑکے حوالے سے مجلس کا اہتمام

عشرت حسین بٹ

منڈی// امام بارگاہ عالیہ منڈی میں شہادتِ امام علی رضا کے حوالے سے تنظیم المومنین منڈی کی جانب سے مجلس کا اہتمام کیا گیا تھا جس میں نعت خواں قصیدہ خواں اور نوحہ خواں حضرات نے امام علی رضا کی بارگاہ میں عقیدت کے پھول نچھاور کئے ۔ مجلس میں ضلع بھر سے عزاداروں نے شرکت کی۔ اس موقہ پر جامعہ مسجد المصطفیٰ منڈی کے امام و خطیب مولانا سید فرمان علی نے کہاکہ امامِ علی رضا نے اپنی زندگی دین اسلام کے لئے وقف کی ہوئی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ امام علیہ سلام نے اپنے علم اور حکمت کے ذریعہ متعدد بار باطل طاقتوں کو شکست دے کر دین محمدی کو دوام بخشا ۔ان کا کہنا تھا امام علی رضا کی شہادت کے حوالے سے پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفیٰ ؐنے یہ کہا تھا کہ جب امام کی شہادت ہوگی تو میرے جسم کا ایک حصہ جدا ہوگا ۔ان کا کہنا تھا کہ امام علیہ سلام نے اپنی بیس سالہ امامت کی مدت میں ان ادوار کے ظالم بادشاہوں کے سامنے ہمیشہ حق کے علم کو بلند رکھا اور آخر کار 30سفر 203ہجری کو شہرِ طاوس میں علی بن ہشام نامی ظالم نے انار میں زہر ملا کر امام علی رضا علیہ سلام کو شہید کیا۔