جموں// پولیس اسٹیشن ہیرا نگر میں این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت حراست میں لیے گئے ایک نوجوان کے مبینہ طور پر پولیس حراست میں خودکشی کرنے کے بعد مظاہرین نے جموں۔پٹھانکوٹ ہائی وے کو کئی گھنٹوں تک بند کر دیا۔پولیس حراست میں تپیال گھگوال کے رہنے والے سنیل ورما کی مبینہ خودکشی کے خلاف کٹھوعہ کے لونڈی موڑ میں اہل خانہ، رشتہ داروں اور مقامی لوگوں نے زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔مظاہرین نے پولیس کے اس دعوے پر سوال اٹھایا کہ ملزم نے مبینہ طور پر پولیس حراست میں خودکشی کر لی ہے۔ چونکہ شاہراہ کئی مکانات کے لیے مسلسل بند رہی جس کے بعد ڈپٹی کمشنر کٹھوعہ راہول یادو کی قیادت میں سول انتظامیہ کے اہلکار فوری طور پر موقع پر پہنچے اور انہوں نے احتجاج کو پرسکون کیا۔ڈی سی کٹھوعہ نے ممبران کی مجسٹریل جانچ کا حکم دیا ہے اور اے ڈی سی کٹھوعہ کو انکوائری آفیسر مقرر کیا ہے جبکہ پولیس نے ہیرا نگر تھانے میں تعینات رات کے عملے کو معطل کر دیا ہے اور متعلقہ ایس ایچ او کو بھی پوسٹنگ کے مقام سے ہٹا دیا گیا ہے۔ایک عہدیدار نے بتایا کہ انتظامیہ نے حکم دیا ہے کہ متوفی کا پوسٹ مارٹم مجسٹریٹ کی موجودگی میں کیا جائے گا اور اس کی ویڈیو گرافی کی جائے گی۔حکام کی یقین دہانی کے بعد مظاہرین نے ہائی وے پر گاڑیوں کی آمدورفت کی اجازت دیتے ہوئے احتجاجی مظاہرہ اٹھا لیا۔دریں اثنا، پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ متوفی این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت عدالتی حراست میں تھا اور اس نے مبینہ طور پر تھانے کے اندر خودکشی کرلی جس کومتوفی کے اہل خانہ کی جانب سے چیلنج کیا جارہا ہے۔