پولیس بھرتی کے نتائج منظر عام پر

 سری نگر// ریاست میں4956نوجوانوں کوریاستی پولیس میں ملازمت فراہم کی گئی ہے ۔اکتوبر2016میں شائع بھرتی نوٹس کے نتائج اتوارکے روزمنظرعام پرلاتے ہوئے 5منتخب اُمیداروں کے انتخاب کوغلط طریقہ اپنائے جانے کی بناء پرردکیاگیاجبکہ تحریری امتحان میں سوالات کاغلط جواب دینے پر80اُمیدواروں کونااہل یاناکام قرادیاگیا۔ 8اکتوبر2016کوپولیس محکمہ کی جانب سے ایگزیکٹوونگ اورمختلف آئی آرپی بٹالینوں میں کانسٹیبلوں کی بھرتی عمل میں لانے کیلئے ایک درخواستیں طلب کی گئیں۔ریاست کے سبھی 22اضلاع بشمول سری نگراورجموں سے تعلق رکھنے والے ہزاروںبے روزگارنوجوانوں نے پولیس میں ملازمت حاصل کرنے کیلئے اپنے اپنے درخواست فارم جمع کرائے ۔اُمیدواروں کے جمع فارموں کی جانچ پڑتال کے بعدنومبر2016میں نوجوانوں کاجسمانی ٹیسٹ لیاگیا،اوراس کااہتمام تمام 22اضلاع میں کیاگیا۔اس مرحلے میں کامیاب ہونے والے اُمیدواروں کوتحریری امتحان کیلئے منتخب کیاگیا،اوررواں برس ماہ ستمبر،اکتوبر2017میں سرینگراورجموں سمیت تینوں خطوں کے22اضلاع میں اُمیدواروں کاتحریری امتحان لیاگیا۔ تین ماہ کے اندراندرمنتخب قرارپائے اُمیدواروں کی لسٹوں کو ضلعی بنیادوں اورمختلف زمروں یعنی بیک وارڈوغیرہ کے تحت حتمی شکل دی گئی ۔اتوارکی صبح محکمہ پولیس نے اپنی آفیشل ویب سائٹ کے ذریعے پولیس محکمہ کی ایگزیکٹوونگ اورآئی آرپی کی مختلف بٹالینوں میں بطورکانسٹیبل منتخب کئے گئے 4956اُمیدواروں کی لسٹیں منظرعام پرلائی گئی ۔ 5ایسے اُمیدواروں کے انتخاب کوردکردیاجن پرانتخاب کیلئے غلط طریقہ اپنائے جانے کاالزام درست ثابت ہواجبکہ تحریری امتحان میں سوالات کاغلط جواب دینے پر80اُمیدواروں کونااہل یاناکام قرادیاگیا۔ادھرپولیس سربراہ ڈاکٹرشیش پال ویدنے اُمیدواروں کومبارکبادپیش کی ۔