پولیس افسر کو رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کرنے کا دعویٰ

 
سری نگر// انٹی کورپشن بیورو(اے سی بی) کا کہنا ہے کہ اس کی ایک ٹیم نے ایک پولیس افسر کو ٹرک ڈرائیور سے رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں  گرفتار کیا ہے۔
 
بیورو نے اپنے ایک بیان میں تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ انٹی کورپشن بیورو کو اپنی ہلپ لائن سے ایک شکایت موصول ہوئی جس میں الزام لگایا گیا کہ پولیس اسٹیشن کپوارہ میں تعینات ایک اسسٹننٹ سب انسپکٹر ایک ٹرک ڈرائیور سے گاڑی اور اس کے دستاویزات، جن کو پولیس نے ایک حادثے کے سلسلے میں ضبط کیا تھا، کو عدالت سے ریلیز کرانے کی خاطر ایک رپورٹ تیار کرنے کے لئے رشوت کا مطالبہ کر رہا ہے۔
 
بیان کے مطابق شکایت کنندہ کا کہنا تھا کہ اس کی ٹرک 29 نومبر 2021 کو ہیری کپوارہ میں ایک حادثے کا شکار ہوگئی جس کے بعد اس ضمن میں پولیس اسٹیشن کپوارہ میں ایک کیس درج کیا گیا۔
 
اے سی بی نے اپنے بیان میں کہا کہ تحقیقات کے دوران پولیس نے گاڑی اور اس کے دستاویزات کو ضبط کیا۔
 
بیان میں کہا گیا: ’شکایت کنندہ نے گاڑی اور ان دستاویزات کو ریلیز کرانے کے لئے سیشن کورٹ کپوارہ میں ایک درخواست دائر کی اور عدالت نے اس ضمن میں پولیس سے رپورٹ طلب کی‘۔
 
بیان کے مطابق شکایت کنندہ نے پولیس رپورٹ حاصل کرنے کے لئے اسسٹننٹ سب انسپکٹر محمد سلطان میر کی طرف رجوع کیا جو اس کیس کا تحقیقاتی افسر تھا۔
 
اے سی بی نے بیان میں کہا کہ مذکورہ افسر نے شکایت کنندہ سے رپورٹ تیار کرنے کے لئے رشوت کا تقاضا کیا۔
 
بیان میں کہا گیا: ’شکایت کے مندرجات سے ابتدائی طور ارتکاب جرم منکشف ہونے پر پولیس اسٹیشن اے سی بی بارہمولہ میں مذکورہ اے ایس آئی کے خلاف ایک کیس درج کیا گیا‘۔
 
بیان کے مطابق تحقیقات کے دوران ایک ٹریپ ٹیم تشکیل دی گئی جس نے مذکورہ پولیس افسر کو شکایت کنندہ سے دس ہزار روپیے نقدی مانگتے اور وصول کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑ لیا۔
 
اے سی بی نے اپنے بیان میں کہا کہ اس کے بعد مذکورہ اے ایس آئی کو گرفتار کیا گیا اور اس کی تحویل سے غیر جانبدار گواہوں کی موجودگی میں رشوت کی رقم بر آمد کی گئی۔