پولنگ مراکزاپنی جگہ پرہی قائم کئے جائیں: جسٹس مسعودی

دار سابق کشمیر دشمن مخلوط سرکار قلم دوات والے ہیں ۔ بے روزگاری حد سے پار کر چکی ہے 12 لاکھ اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان بے روز گار پڑے ہیں جبکہ ان کشمیر دشمن قلم دوات اور آرایس اور بی جے پی والوں نے موٹی موٹی رقومات اور بھاری رشوت کے عوض اپنے اقارب اور پارٹی سے وابستہ کارکنوں کو جو نہایت کم تعلیم یافتہ تھے بنکوں ، کھادی اینڈ ولیج اور دیگر محکموں میں نوکریاں فراہم کی ۔ اقراء پروری کنبہ پروری رشوت ستانی اور کرپشن کا بازار گرم بنایا اور ان ہی کے حکومتوں میں 35 اے اور 370 کے خلاف سازشیں شروع ہوئی لیکن مودی جی امت شاہ اور راجناتھ سنگھ کو یاد رکھنا چاہئے کہ دنیا کی کوئی طاقت ان دفعات کو جو آئین ہند میں اندارج ہے اور ان کے تحت ہی ریاست اور مرکزی کے درمیان مہاراجہ ہری سنگھ نے رشتہ جوڈا مٹا نہیں سکتے اور خود بہ خود ہری سنگھ کا الحاق بھی ختم ہو جائیں گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ مرحوم شیر کشمیر شیخ محمد عبداللہ کا احسان ہے جنہوں نے ان دفعات کی دفاع کے لئے اہم رول ادا کیا ۔ جسٹس نے مرکزی الیکشن کمشنر اور ریاستی چیف الیکٹرویل آفیسر سے اپیل کی کہ وہ پولنگ سٹیشنوں کو ماضی کی طرح اپنی اپنی جگہ پر قائم رکھیں کیونکہ پولنگ سٹیشنوں کا اس بار کوسوں دور رکھا گیا ہے جس کی وجہ سے بزرگ مرد اور خواتین ووٹرس پولینگ سٹیشوں تک جانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور امید ہے کہ پولینگ سٹیشن اپنی جگہ پر قائم کئے جائے گے ۔ اس کے علاوہ جسٹس مسعودی OSC مقرر کر دہ دو فیصدی کو 10 فیصدی بڑھانے کی بھی مانگ کی ۔ کیونکہ ان درجہ فہرست ذاتوں اور قبیلوں کو 28 طبقوں کا وبستہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری قوم قلم دوات والوں کو کبھی معاف نہ کرے گی کیونکہ انہوں نے نواجواں پود کی نسل کشی میں بدترین رول ادا کیااور افسپا کو نافظ کر کے کشمیر کو جہنم زار بنایا ۔ پارٹی کے دیگر لیڈران نے بھی خطاب کیا۔