عاصف بٹ
کشتواڑ// مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) سائنس اور ٹیکنالوجی ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ہفتہ کو کہا کہ کشتواڑ میں جاری پاور پروجیکٹوں کی تکمیل کے بعد تقریباً 6ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے والا شمالی بھارت کا سب سے بڑا ‘‘پاور ہب’’ بن جائے گا۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ جو بالترتیب ناگسینی اور دچھن میں دو عوامی ریلیوں سے خطاب کرنے والے تھے، نے اوڈیشہ میں المناک ٹرین حادثے کے متاثرین کے احترام کے طور پر دونوں ریلیوں کو منسوخ کر دیا اور اس کے بجائے مختلف پن بجلی منصوبوں کی پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے ایک تفصیلی میٹنگ بلائی۔کشتوار اور ڈوڈہ اضلاع میں این ایچ پی سی کے چیئرمین راجیو وشنوئی، ڈپٹی کمشنر کشتواڑ دیونش یادو اور مرکزی اور مرکز کے زیر انتظام علاقے کی حکومتوں کے عہدیداروں نے وزیر کو پروجیکٹوں کی پیشرفت کے بارے میں اپ ڈیٹ کیا۔
بعد ازاں ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے دچھن کے دور افتادہ پہاڑی علاقے کا بھی دورہ کیا۔ اسی دوران ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ کشتواڑ سے اضافی بجلی نہ صرف یوٹی کے دیگر حصوں کے لیے استعمال کی جائے گی بلکہ دوسری ریاستیں بھی اس کا فائدہ اٹھا سکتی ہیں۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ چناب کے قدرتی وسائل کا سابقہ حکومتوں نے استحصال کیا جنہوں نے 60سے65 سال تک جموں و کشمیر پر حکومت کی۔ وزیر نے کہا کہ کشتواڑ خطہ کو شمالی بھارت کا ایک بڑا پاور ہب بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے ان منصوبوں کے لیے غیر ہنر مند ملازمتوں میں مقامی لوگوں کے لیے 100 فیصد ریزرویشن کا بھی یقین دلایا اور ہنر مند افرادی قوت کی ضروریات میں مقامی ہنر کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ بجلی پروجیکٹوں سے نہ صرف بجلی کی فراہمی کی پوزیشن میں اضافہ ہوگا اس سے جموں و کشمیرمیں بجلی کی فراہمی کی کمی کو پورا کیا جائے گا، بلکہ ان پروجیکٹوں کی تعمیر کے لیے کی جانے والی بھاری سرمایہ کاری بھی براہ راست اور بالواسطہ مقامی لوگوں کے لیے روزگار کو ایک فروغ دے گی۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ 2014 سے پہلے کشتواڑ تک سڑک کا سفر مشکل تھا اور تھوڑی سی زمین پر ڈوڈہ۔کشتواڑ سڑک بلاک ہو گئی تھی۔ لیکن آج، جموں سے کشتواڑ تک سڑک کے سفر کا وقت 2014 میں 7 گھنٹے سے کم ہو کر اب 5 گھنٹے سے بھی کم ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا، ان 9 سال میںکشتواڑ بھارت کے ہوابازی کے نقشے پر آ گیا ہے اور مرکز کی UDAAN سکیم کے تحت ایک ہوائی اڈے کی منظوری دی گئی ہے، جس کا کبھی کسی نے تصور بھی نہیں کیا تھا۔ وزیر نے کہا کشتواڑ کو ایک آیوش ہسپتال ملا ہے، جب کہ پاڈر کو مرکز کی RUSA
سکیم کے تحت ایک کیندریہ ودھیالیہ دیا گیا تھا، کیونکہ اس وقت کی ریاستی حکومت نے ایسا کرنے سے انکار کر دیا تھا۔اسی طرح ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ تین نئی قومی شاہراہیں جن میں کھلینی۔سدھ مہادیو شاہراہ، ڈگری کالج ، مچیل یاترا کے راستے میں موبائل ٹاور اور دیگر دور دراز علاقوں میں بھی مودی حکومت کے دوران کام کیا گیا ہے۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے شہریوں پر زور دیا کہ وہ نوجوانوں کو آروما مشن کے تحت سٹارٹ اپ کی راہوں سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے کی ترغیب دیں۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ جموں و کشمیر، شمال مشرقی ریاستوں اور دیگر پہاڑی ریاستوں جیسے علاقوں کو گزشتہ 60سے 65 سال کے دوران متواتر مرکزی حکومتوں کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، لیکن مودی حکومت کے اقتدار سنبھالنے کے فوراً بعد ،2014 میں وزیر اعظم نے کہا تھا کہ شمال مشرقی خطہ، جموں و کشمیر اور دیگر پسماندہ علاقوں کو ملک کے زیادہ ترقی یافتہ خطوں کے برابر لانے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔