پنچایت گھر ناندنہ ٹھاٹھر 6برس سے تشنہ تکمیل

ڈوڈہ //ڈوڈہ ضلع کے دیہی ترقی بلاک ٹھاٹھری کی پنچائت ناندنہ میں چھ برس قبل پنچائت گھر کی تعمیر شروع کی گئی تاہم ابھی تک نامکمل ہے۔مقامی لوگوں نے الزام لگایا کہ پنچائت گھر کی تعمیر کے لئے بیس لاکھ روپے مختص کئے گئے تھے اور متعلقہ محکمہ نے ٹھیکیدار کے ساتھ ملی بھگت کرکے ساری رقم ہڑپ کی ہے۔ انہوں نے اس معاملے کی تحقیقات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔علاقہ سے آئے ایک وفد زیر قیادت ممبر پنچائت پرویز احمد کچلو نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ 2015 میں بیس لاکھ کی لاگت سے پنچائت گھر کی تعمیر شروع کی گئی تھی تاہم چھ برس گذر جانے کے بعد بھی اس کی تعمیر مکمل نہیں ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ چھت کے بناء اس کی دیواریں کمزور ہو گئیں ہیں۔پرویز احمد نے کہا کہ پنچائت گھر کی عدم دستیابی سے جہاں گرام سبھا کرنے میں کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے وہیں پنچائتی کام کاج بھی متاثر ہو رہا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ متعلقہ محکمہ نے ٹھیکیدار کے ساتھ مل کر پوری رقم ہڑپ کی ہے اور کام کو ادھورا چھوڑا ہے۔مقامی لوگوں نے حکام سے پنچائت گھر کی تعمیر مکمل کرنے و اس میں ہوئی بے ضابطگیوں کی تحقیقات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔