پنچایت کانفرنس کا پنچایت کے باغبانوں، گارڈز کو

جموں//آل جموں و کشمیر پنچایت کانفرنس نے انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ پنچایت باغبانوں ،گارڈوںاور زمینداروں کو مختلف سرکاری محکموں میں مستقل یومیہ اجرت پرمستقل کرے جنہوں نے ترقیاتی منصوبوں کے لیے اپنی زمینیں عطیہ کی ہیں۔AJKPC اور پنچایت باغبان-کم-گارڈس (پنچایت مالی/چوکیدار) کی یونین نے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کو مزید جمع کرانے کے لیے ڈپٹی کمشنر جموں کو ایک میمورنڈم پیش کیا۔یہاں کانفرنس کے ہیڈکوارٹر میں AJKPC  کے صدر انیل شرما کی صدارت میں پنچایت باغبان و محافظوں کے دن بھر کے کنونشن کے دوران، پنچایت باغبانوں اور گارڈز کے یونین لیڈروں نے انہیں درپیش مختلف مسائل کو اٹھایا اور حکومت سے جلد از جلد ازالے کی اپیل کی۔انیل شرما نے کہا”ہم انتظامیہ سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ پنچایت کے باغبانوں اور محافظوں کو طویل عرصے سے درپیش مسائل پر ہمدردی سے غور کریں اور فوری اقدامات کیے جائیں تاکہ انہیں کچھ راحت مل سکے‘‘۔ انیل شرما نے کہا کہ تمام پنچایت باغبانوں-کم چوکیداروں اور زمینداروں کو مختلف سرکاری محکموں میں مستقل یومیہ اجرت کے طور پر ایڈجسٹ کیا جانا چاہئے اور انہیں کم از کم اجرت 300 روپے فی دن اور 9,000 روپے ماہانہ ادا کی جانی چاہئے‘‘۔انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ حکومت ان کی بائیو میٹرک حاضری کو یقینی بنائے اور ان کی تنخواہ براہ راست ان کے کھاتوں میں جمع کرائی جائے۔اے جے کے پی سی نے تمام منتخب سرپنچوں اور پنچوں سے بھی پرجوش اپیل کی ہے کہ وہ پنچایت باغبانوں اور محافظوں کے مطالبات کی حمایت میں لیفٹیننٹ گورنر کو ایک قرارداد پیش کریں۔قبل ازیں ایک یونین لیڈر شاہنواز چودھری نے افسوس کا اظہار کیا کہ عوام کے منتخب نمائندوں بشمول ایم پی ایز اور سابق ایم ایل ایز نے کبھی بھی آواز اٹھانے کی زحمت نہیں کی اور انہیں زندگی کے ہر پہلو میں نظر انداز کیا گیا۔