ارشاد احمد
گاندربل//سینٹرل یونیورسٹی کشمیر کے شعبہ سیاست نے جمعرات کو یونیورسٹی کے گرین کیمپس میں یوم قومی پنچایتی راج منانے کے لیے ایک پروگرام کا اہتمام کیا۔اس پروگرام کا انعقاد ضلع گاندربل میں پنچایتی راج اداروں کے کام کے بارے میں طلباء کو بیدار کرنے کے لیے کیا گیا تھا۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلرپروفیسر فاروق احمد شاہ نے دیہی علاقوں میں پنچایتی راج اداروں کی اہمیت اور ان کو درپیش چیلنجوں کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے کہا کہ ریاستوں کے دور دراز علاقوں میں رہائش پذیر لوگوں کی شمولیت اور ترقی کے لیے پنچایتوں کو مضبوط اور مکمل طور پر بااختیار بنایا جانا چاہئے۔ پروفیسر شاہ نے پنچایتوں میں سماج کے تمام طبقات کی مناسب نمائندگی پر بھی زور دیا۔ایڈیشنل ضلع ترقیاتی کمشنر گاندربل خورشید احمد شاہ جو اس موقع پر مہمان خصوصی تھے نے اپنے خطاب میں اس دن کی اہمیت کو بیان کیا اور ضلع گاندربل میں مقامی سطح کی گورننس کے زمینی کام کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے ضلع انتظامیہ کی طرف سے اٹھائے گئے کچھ نئے اقدامات کا ذکر کیا جیسے کہ ہر بدھ کو بلاک دیواس منانا اور ضلع میں 105 مقامات پر پنچایت سکریٹریٹس کا قیام عمل میں لایا گیا۔انہوں نے شعبہ کے طلباء کو بلاک دیواس میں شرکت کی دعوت بھی دی۔شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے اسسٹنٹ کمشنر پنچایت اور ضلع پنچایت افسر گاندربل بلقیس جان نے کہا کہ پنچایتی راج اداروں کا بنیادی مقصد نچلی سطح پر لوگوں کو بااختیار بنانے کے لئے پنچایتی اداروں کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر چیئرپرسن، بلاک ڈیولپمنٹ کونسل، بلاک واکورہ غلام محمد ملہ بھی موجود تھے۔قبل ازیں شعبہ کے کوآرڈینیٹر ڈاکٹر ہمابندو نے تعارفی کلمات پیش کیے جس کے بعد شعبہ اسٹوڈنٹس ویلفیئر کے سربراہ ڈاکٹر معراج الدین شاہ نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا۔اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر مظفر احمد گنائی نے پروگرام کے نظامت کے فرائض انجام دیئے جبکہ اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر خالد وسیم نے شکریہ کی تحریک ادا کی. افتتاحی سیشن کے بعد ایک تکنیکی سیشن ہوا جس کے دوران جی پی ڈی پی، بیک ٹو ولیج پروگرام، خواتین کی نمائندگی اور زمین پر منتظمین کو درپیش مختلف مسائل پر بات چیت ہوئی۔
پنچایتی راج اداروں کی اہمیت
