سرینگر//پنجاب پٹھانکوٹ میں قرنطین کی مدت پوری کرنے والے جموں کشمیر کے کم و بیش1200 شہریوں نے گھر بھیجے جانے کے حق میں بھوک ہڑتال شروع کی ہے۔
مذکورہ کشمیری کورونا مخالف لاک ڈاﺅن کے نتیجے میں پٹھانکوٹ میں درماندہ ہوکر رہ گئے ہیں۔ کشمیری شہریوں کو سات مختلف مقامات پر احتیاطی قرنطین میں رکھا گیا تھا۔
اطلاعات کے مطابق قرنطین کی مدت ختم ہونے کے بعد سے انہوں نے کھانا پینا چھوڑ دیا ہے اور گذشتہ تین روز سے وہ مطالبہ کررہے ہیں کہ اُنہیں اُنکے آبائی گھروں کو بھیجنے کا انتظام کیا جائے۔
اطلاعات میں پٹھانکوٹ کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ابھیجیت کپلیش کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ جموں کشمیر نے پہلے ہی اپنے شہریوں کو لینے کا فیصلہ لے لیا ہے تاہم اُنہیں ابھی تک اس ضمن میں کوئی اطلاع فراہم نہیں کی گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ چند روز قبل جموں کشمیر سرکار کے ایک سینئر حاکم نے آکر مذکورہ درماندہ کشمیریوں سے ملاقات بھی کی ۔
اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ مذکورہ کشمیری شہری اکثر راجستھان، ہریانہ اور دلی سے پٹھانکوٹ پہنچے تھے جہاں لاک ڈاﺅن کے نتیجے میں اُنہیں روکا گیا تھا۔