پنتھیال پھر دردِ سر بن گیا ,شاہراہ5ویں روز بھی بند

بانہال // جموں سرینگر شاہراہ پر گاڑیوں کی آمدورفت اتوار کو پانچویں روز بھی پنتھیال کے مقام پر گرتے پتھروں کی وجہ سے بند رہی اورقریب800گاڑیاں درماندہ ہوگئیں۔اتوار کی صبح جموں سے چھوڑی گئی مسافرگاڑیاں رام بن اور چندر کوٹ کے مقام پر جبکہ مال بردارگاڑیوں کو ادہمپور میں ہی روک دیا گیا ۔اتوار صبح ساڑھے چھ بجے سے شام دیر گئے تک  پنتھیال کے مقام پر پتھروں کے گرنے کا سلسلہ جاری رہا جس کی وجہ سے جموں سے تمام مسافر اور مال بردارگاڑیوں کو چندرکوٹ اور ادہمپور سمیت شاہراہ کے کئی مقامات پر روک دی گئیں۔ شاہراہ کو قابل آمدورفت بنانے کے بعد اتوارسے  جموں سے چار روز سے درماندہ پڑی گاڑیوںکو چھوڑنے کا فیصلہ کیا گیا۔تاہم صبح ساڑھے چھ بجے کے قریب پنتھیال کے مقام پر شاہراہ پر گرتے پتھروں کا سلسلہ شروع ہوا جو رات تک جاری رہا جس کے باعث ٹریفک کی نقل وحمل  پانچویں روز بھی متاثر ہوکر رہ گئی۔ چندرکوٹ اور پیڑاہ کے درمیان سینکڑوں مسافر بردار گاڑیاں درماندہ ہیں جبکہ ٹرکوں کو ادہمپور اور دیگر مقامات پر روک دیاگیا ۔ ٹریفک پولیس نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ پنتھیال کے مقام  پر گرتے پتھروں اور ڈگڈول و بیٹری چشمہ پر پسیوں کی وجہ سے ٹریفک کی نقل وحمل بحال نہیں کی جا سکی اور تمام ٹریفک کو رام بن سے پہلے ہی روک دیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ ڈگڈول اور بیٹری چشمہ کے مقام پرگر آئی پسیوں کو اگرچہ صاف کیا گیا لیکن پنتھیال درد سر بنا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شاہراہ کی تعمیراتی کمپنیوں کی مشینری شاہراہ کو کھولنے کیلئے تیار ہے لیکن پنتھیال  کام کرنے نہیں دے رہا ہے۔ادھر رام بن اور چندرکوٹ کے مقام پر درماندہ مسافر ضلع انتظامیہ سے نالاں ہیں اور پولیس اور مقامی رضاکار ان کی مدد کر رہے ہیں۔