مشتاق الاسلام
سرینگر// پلوامہ سے سرینگر لالچوک تک مسلسل 5مہینوں سے سومو سروس بری طرح متاثر ہے۔سومو سروس مسلسل متاثر رہنے سے پلوامہ سے سرینگر جانے والے مسافروں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا ہے۔کشمیر عظمیٰ کو پلوامہ سے تعلق رکھنے والے مختلف شہریوں نے بتایا کہ انتظامیہ مسلسل 5 مہینوں چل رہے اس مشکل کا ازالہ کرنے میں ناکام رہی ہے۔پلوامہ کے پائر علاقے سے تعلق رکھنے والے ایک شہری مختار احمد گنائی کا کہنا ہے کہ ان کی بچی دیگر چالیس طلاب سمیت راج باغ سرینگر کے ایک نجی کوچنگ مرکز میں تعلیم حاصل کررہی ہے۔مختار کا کہنا تھا کہ اُس کی بچی کو پہلے راج باغ سے نوگام اور پھر نوگام سے پانتھ چوک بائی پاس تک کے سفر کیلئے دو گاڑیوں کا استعمال کرنا پڑتا ہے اور اس کے بعد بائی پاس سے شام دیر گئے تک گاڑی کا انتظار کرنے کے بعد قصبہ پلوامہ پہنچنا پڑتا ہے۔لوگ ایل جی انتظامیہ سے مطالبہ کررہے ہیں کہ اس مسلئے کی جانب توجہ مبذول کی جائے تاکہ عوام کو مزید مشکلات سے نجات مل سکے۔ اس دوران سومو سٹینڈ پلوامہ سے تعلق رکھنے والے ڈرائیوروں کا کہنا تھا کہ وہ پلوامہ سے تعلق رکھنے والے مسافروں کے مشکلات سے بخوبی واقف ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پلوامہ سومو ڈرائیور ایسوسی ایشن نے اس حوالے سے لالچوک میں قائم دو نمبر سومو سٹینڈ یونین کو اعتماد میں لینے کی کوشش کی ، تاہم اس میں ابھی تک کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی۔حسین احمد ملک نے اعتراف کیا کہ 25 سال بعد پلوامہ لالچوک سروس متاثر ہوئی ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ سروس جلد ازجلد بحال ہوسکے۔