سرینگر//سینئر کانگریس لیڈر اور سابق مرکزی وزیر پروفیسر سیف الدین سوز نے پلوامہ میں فورسز کے ہاتھوں ہوئی ہلاکتوں پر دولت مشترکہ انسانی حقوق چیف سنجے ہزاریکا سے تاکید کی ہے کہ وہ ایک ٹیم کشمیر روانہ کریں جو یہاں روز مرہ عام شہریوں کی ہلاکتوں اور انسانی حقوق کی پامالیوں کا مشاہدہ کریں۔سوز نے اُن سے کہا کہ کل کی قتل و غارت کیلئے وہ سپریم کورٹ کے جج کے ذریعے تحقیقات کرانے کا مطالبہ کریں۔نے بیان میں سوز نے کہاکہ انہوں نے سنجے ہزاریکا کو یاد دلایا کہ کچھ مدت پہلے انہوں نے اپنی تنظیم کی طرف سے حکومت ہند سے واضح الفاظ میں مطالبہ کیا تھا کہ افسپاء جیسے کالے قانون کو جس میں انسانی حقوق کی لا محدود پامالیوں کو نہیں روکا جا سکتا اور اس قانون کے تحت مظلوم خاندانوں کے ساتھ رابطہ بھی ناممکن ہوتا ہے۔ تو ایسے کالے قانون کو کالعدم کیا جانا چاہئے۔ سوز نے کہا کہ اب کشمیر میں ایسے حالات ہو گئے ہیں کہ فورسز اس قانون کو لازماً روز مرہ استعمال کر رہے ہیں تاکہ کشمیر میں وہ دہشت پھیلائیں۔ انہوں نے ہزاریکا سے اپیل میں یہ بھی کہا چونکہ نا م نہاد نیشنل ہومن رائٹس کمیشن اپنے عمل میں مفلوج ہے ، اسلئے اُن کی تنظیم کو آگے آکر کشمیر کا دورہ کر کے مظلوموں کیلئے اپنی آواز بلند کرنی چاہئے۔