پلوامہ// گونی کھن سرینگر کے ایک ہوٹل میں پلوامہ کے نوجوان کی موت کے خلاف پلوامہ میں رشتہ داروں نے زوردار مظاہرے کرکے پلوامہ شوپیان روڈ پر3گھنٹوںتک دھرنا دیا۔ اس دوران پولیس کی یقین دہانی پر بعد میں احتجاج ختم کیاگیا۔جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ میں جمعہ کی صبح سرینگر کے ایک مقامی ہوٹل میں فوت ہوئے40سالہ نوجوان لہ محمد ایوب خان ساکن بونورہ کی ہلاکت پر زور دار احتجاجی مظاہرہ کر کے بونورہ کے مقام پر پلوامہ شوپیان روڑ پر دھرنا دیا ۔جس کے نتیجے میں علاقے میں یہاں ٹریفک کی نقل و حرکت مسدود ہو کر رہ گئی۔فوت ہوئے نوجوان کے افراد خانہ واقعے میں تحقیقات کا مطالبہ کر رہے تھے اس دوران ڈی ایس پی ہیڈکواٹر نے ایس ایچ او پلوامہ کے ہمراہ بونورہ کا دورہ کیا جہاں انہوں نے لوگوں کو یقین دلایا کہ وہ از خود اس واقعہ کی تحقیقات کرینگے۔جس کے بعد فوت شدہ نوجوان کے لواحقین منتشر ہوگئے اور قریبا ایک گھنٹہ بعد شوپیان پلوامہ روڈ پر ٹریفک بحال ہوگیا۔خیال رہے گزشتہ روز پولیس نے گونی کھن سرینگر کے ایک ہوٹل سے چالیس سالہ محمد ایوب خان ساکن بونورہ کی لاش کو پراسرار حالت میں برآمد کرلی تھی۔جس کے بعد انہوں نے لاش کو پوسٹ مارٹم ودیگر سرکاری لوازمات کیلئے پولیس کنٹرول روم سرینگر میں رکھا تھاجہاں بعد میں پولیس نے لاش کو لواحقین کے حوالے کیا جس کو دن کے تین بجے سپر لحد کیا گیا ہے ۔