پلوامہ کے نوجوان پر سیفٹی ایکٹ کا اطلاق

سرینگر// تحریک حریت چیرمین محمد اشرف صحرائی نے پلوامہ ضلع سے تعلق رکھنے والے 3نوجوانوں عامر شفیع بٹ کریم آباد، محمد شفیع میر سرنو اور سہیل احمد وگے سرنوپر پبلک سیفٹی ایکٹ لگا کر انہیںوادی سے باہر کی جیلوں میں منتقل کرنے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان تینوں جوانوں کو 2ماہ قبل گرفتار کیا گیا تھا۔ سہیل احمد وگے بنگلورو میں زیرِ تعلیم تھا۔ وہ جب دو ماہ قبل چھٹی پر گھر آگیا تھا سی دوران اس کو بھی گرفتار کیا گیا اور کل دو ماہ کا عرصہ گزرنے کے بعد ان تینوں کو PSAکے تحت جیل بھیج دیا گیا۔ صحرائی نے کہا کہ اس طرح حکومت جان بوجھ کر طلبہ کے تعلیمی کیریر کو برباد کرنے پر تُلی ہوئی ہے۔ ایک طرف حکومت طلباء کو قلم اور کمپیوٹر کی طرف توجہ کرنے کے بھاشن دے رہی ہے، مگر دوسری طرف عملاً بچوں سے قلم اور کمپیوٹر چھینے جارہے ہیں اور بچوں کو گرفتار کرکے وادی سے باہر کی جیلوں میں منتقل کرکے تعلیم سے دور کرنے کی منصوبہ بندی ہورہی ہے۔ صحرائی نے کہا جیلوں میں بند تمام سیاسی نظربندوں اور طلباء کو رہا کیا جانا چاہیے۔ درایں اثنا جنرل سیکریٹری تحریک حریت امیرِ حمزہ شاہ کی قیادت میں سید امتیاز حیدر پر مشتمل وفد نے حال ہی میں رہائی پانے والے حریت لیڈر نثار حسین راتھر کے گھر جاکر اُن کو رہائی پر مبارکباد دی اور اُن کی رہائی پر خوشی کا اظہار کیا۔