سرینگر //کشمیر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے جنوبی کشمیر کے پلوامہ علاقے میں فوجی اہلکاروں کی جانب سے شہر آبادی والے علاقوں میں طاقت کے بے تحاشہ استعمال کی مذمت کی ہے۔بار نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ پلوامہ میں فوج کی طرف سے گولیاں چلانے سے تین افرادزخمی ہوئے جس میں ایک 13سالہ بچہ فیضان فاروق شامل ہے جو شدید زخمی ہواہے اور اُسے علاج ومعالجہ کےلئے سرینگر منتقل کیا گیا ہے ۔ بار نے دختران ملت سربراہ آسیہ اندرابی، فہمیدہ صوفی اور ناہیدہ نسرین کی گرفتار ی کی بھی مذمت کی ہے۔ بار نے کہا کہ حقیت یہ ہے کہ اپنی مانگوں کو منوانے کےلئے احتجاج کرنا ہر ایک فرد کا قانونی اور بنیادی حق ہے اور پچھلے دنوں سے کٹھوعہ سانحہ پر نہ صرف کشمیر میں احتجاج ہوئے بلکہ پوری دنیا میں اس کے خلاف احتجاج کیا گیا لیکن کشمیریوں کے بغیر کہیں بھی کسی دوسرے کو گرفتار نہیں کیا گیا جبکہ کشمیریوں کو پرامن احتجاج کرنے سے بھی روکا جا رہا ہے جو شرم کا مقام ہے ۔اس دوران ایگزیکٹو کمیٹی کی میٹنگ میں دو عظیم اسلامی مبلغین حضرت امام ابو حنیفہؒ اور علامہ اقبالؒ کی سالگرہ پر انہیں خراج عقیدت پیش کیا گیا۔
پلوامہ میں طاقت کا ستعمال افسوسناک:بار
