سرینگر//وادی میں تیسرے روز بھی تمام کالج بند رہے جبکہ ہائر اسکینڈری اسکولوں میں طاب نے کلاسوں کا بائیکاٹ کیاجبکہ سرینگر، صفا پورہ،نادی ہل، اجس بانڈی پورہ، کنگن، پلہالن، دلنہ،سوپور،قلم آ باد اور سوگام کپوارہ میں طلاب نے جلوس نکالے۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے ٹیر گیس داغے اور ہوئی فائرنگ بھی کی۔
احتجاج جاری
طلباء کی طرف سے احتجاجی جلوسوں اور ما بعد پولیس و فورسز کارروائی کے نتیجے میں پیداہ شدہ صورتحال کی وجہ سے انتظامی فرمان پر بدھ کو بھی وادی کے تمام کالج بند رہے ،جس کی وجہ سے مسلسل تیسرے دن بھی کالجوں میں در س و تدریس کی سرگرمیاں مانند پڑ گئیں۔ادھرکشمیر یونیورسٹی میں بدھ کو مسلسل تیسرے روز بھی درس وتدریس کا عمل معطل رہا تاہم یہاں کئی مضامین کے امتحانات وقت پر ہوئے ۔ اگر چہ بیشتر ہائر اسکینڈری اسکول بدھ کو کھل گئے تاہم کئی جگہوں پر طلباء نے کلاسوں کا بائیکاٹ کیا اور احتجاج کیا۔ سرینگر کے ہائر اسکنڈر ی اسکول نواکدل میں زیر تعلیم طلاب نے کلاسوں کا با ئیکاٹ کرکے زوردار احتجاجی مظاہر ے کئے۔ گزشتہ دنوں زخمی ہوئی ایک طالبہ اقرائاور پلوامہ ڈگری کالج میں طلاب پر فورسز کارروائی کے خلاف طالبات نے احتجاجی جلوس برآمد کیا۔ اہلکاروں نے انہیں منتشر کرنے کیلئے اکا دکا ٹیر گیس کے گولے داغے جس کی وجہ سے طالبات منتشر ہوئیں۔شہید گنج علاقے سے طالبات نے جلوس نکال کر جہانگیر چوک تک پیش قدمی کی اور یہاں نعرے بازی کر کے پر امن طور پر منتشر ہوئیں۔ادھر صفا کدل سے عید گاہ تک طالبات نے جلوس نکالا لیکن وہ پر امن طور پر منتشر ہوئیں۔اس دوران صفاپورہ میں ہائر سیکنڈری سکول کے طالب علموں نے کلاسوں کا بائیکاٹ کرتے ہوئے پلوامہ ڈگری کالج میں فورسز کی زیادتیوں کے خلاف چوک میں دھرنا دیتے ہوئے نعرہ بازی کی۔نامہ نگار ارشاد احمد کے مطابق کنگن میں طلاب کے جلوس کومنتشر کرنے دوران جھڑپیں ہوئیں۔ پولیس نے لاٹھی چارج کرتے ہوئے مظاہرہ کررہے طالب علموں کو منتشر کردیا ۔ادھر کنگن میں اس وقت سرینگر لہیہ شاہراہ پر گاڑیوں کی آمدو رفت بند ہوگئی جب بائز ہائر سکنڈری سکول کنگن کے طالبہ و طالبات نے احتجاجی مظاہرے کئے۔ نامہ نگار غلام نبی رینہ نے عینی شاہدین کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ فورسز نے احتجاجی طلبہ کو منتشر کرنے کے لئے آمادہ کرنے کی کوشش کی تاہم طلبہ نے فورسز پر پتھرائو کیا جس کے جواب میں فورسز نے ہوا میں گولیاں چلائیں اور آنسو گیس کے گولے داغے۔شمالی کشمیر ضلع بانڈی پورہ کے اجس اور نادی ہل میں طلاب نے زبردست احتجاج کیا اور نعرہ بازی کی۔نامہ نگار عازم جان کے مطابق اس دوران اجس اور نادی ہل میں سینکڑوں طلاب نے سرینگر بانڈی پورہ شاہراہ کو بند رکھا تاہم دونوں جگہوں پر طلاب کے احتجاج پرامن طور پر اختتام پر پہنچے۔ اجس ہائر سکنڈری سکول اور دوسرے متعدد مڈل سکولوں کے طلاب نے بانڈی پورہ سرینگر شاہراہ پر جمع ہو کر احتجاج کیا۔ ضلع کے نادی ہل ہائر سکنڈری سکول کے طلاب نے جمع ہو کر ریاستی حکومت اور فورسز کے خلاف نعرہ بازی کی۔بارہمولہ میں پولیس نے مبینہ طور پر احتجاجی مظاہروں میں شامل ہوئے6طلاب کی گرفتاری عمل میں لائی،جن میں سمیر احمد بابا،بشارت احمد،قیصر احمد،مدثر احمد کان،مبشر منظور اور عاقب احمد شالہ بتایا جاتا ہیں۔ نامہ نگار الطاف بابا کے مطابق پولیس نے ان طلاب کے خلاف ایک ایف آئی آر زیر نمبر61/2017زیر دفعات307,168اور148کے تحت درج کیا ۔ گرفتار کئے گئے طلاب میں ایک طالب علم پولیس اہلکار کا بیٹا ہے۔ اس سے قبل ہندوارہ میں پولیس نے سنگبازی اور احتجاجی مظاہروں کے پیش نظر کچھ طلاب کو گرفتار کیا تھا تاہم بعد میں انہیں شام کورہا کیا گیا۔ ہائر اسکنڈری اسکول پلہالن میں زیر تعلیم طلبا وطا لبات نے بد ھ کی صبح کلاسوں کا با ئیکا ٹ کیا اور وہ نعرہ بازی کرتے ہو ئے سرینگر بارہمولہ شا ہراہ کی طرف مارچ کرنے لگے۔ احتجاج کرنے والوں کو منتشر کرنے کیلئے فورسز نے اشک آور گیس کے گولے داغے جس پر طلاب مشتعل ہوئے اور انہوں نے شدید پتھرائو کیا ۔جھڑ پوں کا سلسلہ لگ بھگ ایک گھنٹے تک جاری رہا۔اس واقعہ میں کئی طلباء و طالبات زخمی ہو ئیں ۔ ہائر اسکنڈر ی اسکول دلنہ بارہمولہ میں زیر تعلیم سینکڑوںطلباء اور طالبات نے جلوس نکال کراحتجاج کیا۔احتجاجی طلاب نے اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈس لئے آزادی کے حق میں اور شہری ہلاکتوں اورپلوامہ میں طلاب کو زخمی کرنے کے خلاف نعرے بازی کی۔اس موقعہ پر پولیس بھی حرکت میں آئی اور احتجاج کر رہے طلاب کو منتشر کرنے کیلئے ٹیر گیس کے گولے داغے،جس کے بعد طلاب منتشر ہوئے ۔ قصبہ سو پور میں بھی طلبہ وطا لبات سڑ کوں پر نکل آ ئے اور انہوںنے زوردار احتجاج کیا ہے۔ نامہ نگار غلام محمد کے مطابق پولیس نے طلاب پر رنگین پانی کی دھاریں پھینک کر انہیں تتر بتر کرنے کی کوشش کی تاہم طلاب باربار وہاں کھڑی رکاوٹیں پار کر کے مین چوک کی طرف بڑھنے کی کوشش کرتے رہے ۔ جھڑ پوں کا یہ سلسلہ دوپہر ایک بجے تک جاری تھا جبکہ نوجوانوں نے فورسز پر سنگبازی کی جس کے جواب میں فورسز نے درجنوں اشک آوار گولے داغے۔ کپوارہ سے نمائندے اشرف چراغ کے مطابق ضلع کے قلم آ باد ،سوگام ،ہندوارہ اور دیگر مقا مات پر بدھ کو جب ہائر سکینڈری سکولو ں میں معمول کا کام شروع ہو اتو اس دوران زیر تعلیم طلبہء نے احتجاجی جلوس نکال کر نعرئہ بازی کی ۔ قلم آ باد اور سوگام ہائر سکینڈری سکولو ں سے تعلق رکھنے والے طلبہ نے جلوس نکال کر سڑکو ں پر دھرنا دیا جس کے دوران کپوارہ سوگام اور قلم آ بار ماور سڑکوں پر گاڑیو ں کی نقل وحمل کئی گھنٹوں کے لئے متاثر ہوئی تاہم بعد میں جلوس میں شامل طلبہ پر امن طور منتشر ہوئے ۔صوبائی کمشنرکشمیر کے دفترسے جاری ایک بیان میں کہاگیاکہ وادی میں رواں ماہ کی21تاریخ تک تمام کالج بندرہیں گے ۔