شوپیان+اننت ناگ // چرار شریف اورٹہاب پلوامہ میں سیکورٹی فورسز اور ملی ٹینٹوں کے درمیان محاصروں کی کوشش کے دوران فائرنگ کا زوردار تبادلہ ہوا جس کے بعد وہاں شبانہ آپریشن جاری ہے۔ادھرحسن پورہ بجبہاڑہ میں ملی ٹینٹوں نے ایک پولیس ہیڈ کانسٹیبل کو ابدی نیند سلا دیا ۔پولیس نے بتایا کہ نائرہ ٹہاب میں ایک کمانڈر سمیت کم سے کم 3ملی ٹینٹ موجود ہیں جبکہ چرار شریف میں 2ملی ٹینٹ محاصرے میں پھنسے ہوئے ہیں۔ پولیس نے اپنے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ چرار شریف علاقے میں سیکورٹی فورسز اور ملی ٹینٹوں کے درمیان انکائو نٹر شروع ہوگیا ہے۔بعد میں مقامی لوگوں نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ چرار شریف سے 3کلو میٹر دور تلہ سرا گائوں میں رات کے قریب سوا دس بجے فائرنگ کی زوردار آوازیں آئیں۔لوگوں کا کہنا ہے کہ علاقہ کنہ دجن میں قائم 53آر آر کیمپ کے حدود میں آتا ہے اور آپریشن میں بھی یہی یونٹ شامل ہوسکتا ہے۔لوگوں نے کہا کہ پہلے جو فائرنگ کا تبادلہ ہوا اس کے بعد گائوں میں مکمل خاموشی ہے۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ گائوں میں 2ملی ینٹوں کی موجودگی کی اطلاع ملی تھی جس کے بعد محاصرہ کیا گیا اور آپریشن کے آغاز پر ہی فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ ذرائع نے بتایا کہ گائوں کی ناکہ بندی کر کے روشنی کا انتظام کیا گیا ہے اور آپریشن کو صبح تک ملتوی کردیا گیا ہے۔ ادھر ٹہاب پلوامہ کے بارے میں پولیس نے بتایا کہ ملی ٹینٹ کمانڈر اور اسکے دو ساتھیوں کی موجودگی کی اطلاع ملنے کے بعد55آر آر اور182بٹالین سی آر پی ایف کیساتھ مشترکہ طور پر محاصرہ کیا گیا اور جونہی بستی کی ناکہ بندی کی جارہی تھی تو ملی ٹینٹوں نے فائرنگ کی جس کے بعد کچھ دیر تک طرفین کے درمیان فائرنگ کا زوردار تبادلہ ہوا۔بستی کا محاصرہ سخت کردیا گیا ہے اور باہر نکلنے کے سبھی راستوں کو سیل کر کے روشنیوں کا انتظام کیا گیا ہے۔ ملی ٹینٹوں کی ممکنہ چھپنے کی جگہ تلاش کی جارہی ہے اور بستی کو چاروں طرف سے گھیرے میں لیکر آپریشن جاری ہے۔ادھر مقامی لوگوں نے کشمیر عظمیٰ بتایا کہ نائرہ ٹہاب کے میر محلہ میں شام کے قریب ساڑھے 7بجے ایک پرائیویٹ گاڑی میں فورسز اہلکار سوار ہو کر آئے اور انہوں نے بستی میں پہنچنے کے فوراً بعد محاصرہ کرنے کی کوشش کی۔ لوگوں نے بتایا کہ اس موقعہ پر یہاں موجود ملی ٹینٹوں اور فورسز میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا جو مختصر اً جاری رہا جس کے بعد مکمل خاموشی چھا گئی۔رات کے دس بجے تک بھی بستی میں کوئی فائرنگ نہیں ہورہی تھی بلکہ روشنیوں کا انتظام کر کے گھروں کی شبانہ تلاشیاں لی جارہی تھیں۔ادھرجنوبی ضلع اننت ناگ کے حسن پورہ آرونی بجبہاڑہ میں سنیچرکو نامعلوم مسلح افراد نے پولیس ہیڈ کانسٹبل پر نزدیک سے گولیاں چلا کر اسکو ابدی نیند سلاد یا ۔ حملے کے بعد پورے علاقے کو سیکورٹی فورسز نے محاصرے میں لیا اور حملہ آوروں کی تلاش شروع کی ۔پولیس نے بتایا کہ حسن پورہ تویلابجبہاڑہ گائوں میں سہ پہر ساڑھے 5بجے ملی ٹینسی کا واقعہ پیش آیا اور ابتدائی طورط پر معلوم ہوا کہ نامعلوم ملی ٹینٹوں نے ہیڈ کانسٹبل علی محمد گنائی ولد غلام قادر پر اپنے گھر کے نزدیک گولیا چلائیں جس کے نتیجے میں وہ شد ید طور پر زخمی ہو گیا ۔ اگرچہ مذکورہ پولیس کانسٹبل کو خون میںلت پت اسپتال پہنچانے کی کوشش کی گئی تاہم وہ دم توڑ بیٹھا ۔مذکورہ ہیڈ کانسٹیبل پولیس سٹیشن کولگام میں تعینات تھا۔پولیس نے بتایا کہ حملے کے بعد پولیس و سیکورٹی فورسز کی اضافی نفری علاقے میں پہنچ گئی جنہوں نے علاقے کو محاصرے میںلیکر تلاشی کارروائی عمل میں لائی تاہم کسی کی گرفتار ی عمل میں نہیں لائی گئی ۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ بستی میں 10جنوری کو انکوانٹر ہوا تھا جس میں 2عدم شناخت ملی ٹینٹ مارے گئے تھے۔
پلوامہ اور چرار شریف میں شبانہ جھڑپیں | ملی ٹینٹ محصور، آپریشن جاری
