پلوامہ//محمد حسین حافظ کی مبینہ طور پر طبی عملے لاپرواہی سے ہوئی موت کی انتظامیہ نے تحقیقات شروع کر دی ہے۔
ڈپٹی کمشنر پلوامہ بصیر الحق چودھری نے بدھ کو ایک حکم نامہ جاری کیا ، جس کے بعد معاملے کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی کی تشکیل دی گئی۔
اس معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈپٹی کمشنر پلوامہ نے کہا کہ ڈیوٹی پر موجود ڈاکٹروں اور عملے کی جانب سے طبی غفلت کی حقیقت معلوم کرنے کے لیے انکوائری شروع کر دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں تین رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو تین دن میں رپورٹ پیش کرے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ طبی غفلت کی صورت میں قانون اپنا راستہ اختیار کرے گا اور لاپرواہی پر قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔
ڈپٹی کمشنر نے مزید کہا کہ انتظامیہ سب کے لیے معیاری، پائیدار اور مساوی صحت کی دیکھ بھال کے ہدف کے لیے پرعزم ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل سٹاف تیسری لہر کے دوران مریضوں کے انتظام میں کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں تاہم عملے کی جانب سے کسی قسم کی دانستہ غفلت کو برداشت نہیں کیا جا سکتا۔
ڈپٹی کمشنر نے مزید کہا کہ جھوٹی خبریں بنانے اور بے بنیاد افواہوں اور ذاتی پروپیگنڈے کو پھیلانے کی کسی بھی شرارتی کوشش سے مناسب طریقے سے نمٹا جائے گا۔
واضح رہے کہ31جنوری کو پلوامہ میں میونسپل کمیٹی کا ایک ملازم کا دل کا دورہ پڑنے سے فوت ہو گیا تھا جس دوران یہاں ملازمین نے ہسپتال عملے پر غفلت برتنے کا الزام لگایا تھا۔