سرینگر //مشترکہ مزاحمتی قیادت نے حکومت ہندوستان کی جانب سے لبریشن فرنٹ کو غیر قانونی قرار دیکر اس پر پانچ سال تک پابندی عائد کئے جانے کے فیصلے کو حد درجہ آمرانہ اور سیاسی انتقام گیری سے عبارت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے ایک پر امن جدوجہد میں مصروف ہے اور کشمیر کی ایک دیرینہ تنظیم جماعت اسلامی کے بعد لبریشن فرنٹ پر پابندی کا مقصد اس کے سوا کچھ نہیں یہاں کے عوام کی مبنی برحق اور پر امن جدوجہد کو طاقت اور قوت کے بل پر دبایا جائے۔قائدین نے حکومت ہندوستان کے اس غیر جمہوری اور غیر اخلاقی فیصلے کیخلاف اتوار 24 مارچ 2019 کو پورے جموں وکشمیر میں ہمہ گیر احتجاجی ہڑتال کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ پر امن ذرائع سے اپنے حقوق کے حصول کیلئے آواز بلند کرنے والی جماعتوں کو غیر قانونی قرار دیکر پابندی کے دائرے میں لایا جارہا ہے اس سے نہ تو مسئلہ کشمیر کے حوالے سے تلخ سیاسی حقائق کو تبدیل کیا جاسکتا ہے اور نہ اس کی سیاسی حیثیت اور ہیئت کو بدلا جاسکتا ہے۔
پر امن جد وجہد والی جماعتوں پر پابندی
