پروگرام میں شرکت کرنے والوں کا احتجاج

سرینگر// شری شری روی شنکر کے پروگرام کے دوران آزادی کے حق میں نعرہ بازی سے کھلبلی مچ گئی جبکہ وہ خطاب کے بیچ ہی تقریب گاہ سے چلے گئے۔لوگوں نے منتظمین پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ انہیں دھوکہ دیکر تقریب گاہ تک پہنچایا گیا۔ ایس کے آئی سی سی میں ہندئو روحانی پیشوا شری شری روی شنکر کے’‘ پیغام محبت‘‘ میں اس وقت کھلبلی مچ گئی،جب لوگ شری شری کی تقریر کے بیچ میں ہی اپنی نشستوں سے اٹھ کھرے ہوئے اور باہر جانے لگے۔اس دوران مختلف علاقوں سے آئے ہوئے لوگوں نے منتظمین کے خلاف سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں دھوکہ دیکر یہاں لایا گیا۔ تقریر کے بیچ ہی لوگوں کے چلے جانے سے جہاں تقریب گاہ میں کھلبلی مچ گئی،وہیں لوگوں نے احتجاج بھی کرنا شروع کیا،اور اسلام و آزادی کے حق میں نعرہ بازی کی۔ احتجاجی لوگوں نے بتایا کہ مختلف بہانوں سے انہیں ایس کے آئی سی سی میں لایا گیا،اور یہاں آکر انہیں معلوم ہوا کہ انکا یہاں آنا بیکار ہوا۔بڈدلو کھریو پانپور کے نذیر احمد بجاڑ نے کہا کہ انکے علاقے میں پینے کے پانی اور سڑکوں کے مسائل ہیں،جس کا ازالہ کرنے کیلئے وہ یہاں آئے تھے۔انہوں نے کشمیر عظمیٰ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان سے کہا گیا تھا’’بابا شیڈول کاسٹ فنڈ کا اعلان کریں گے‘۔ شمالی کشمیر سے آئے ہوئے لوگوں نے بھی اسی طرح کی شکایت کی۔کپوارہ کے ایک نوجوان نے بتایا کہ انہیں معلوم ہی نہیں کہ کہاں کیا ہو رہا ہے،بلکہ ان سے کہا گیا تھا کہ’’ انہیں سیلاب کا معاوضہ دیا جائے گا‘۔کہانی یہی پر ہی ختم نہیں ہوئی،بلکہ سرکاری ملازمین کو بھی تقریب میں مختلف بہانوںسے لایا گیا تھا۔کپوارہ کی امرینہ نے کہا کہ ہمیں بتایا گیا تھا کہ آشا ورکروں کو مستقل کیا جانا تھا۔انہوں نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ وہ صبح سویری  ہی دیگر آشا وکروں کے ساتھ گھر سے نکلی تھیں ، انہیں نہیں پتہ تھا کہ انہیں دھوکہ دیا گیا ہے۔انکے ہمراہ ایک اور خاتون نے کہا’’ہمارے بھائیوں کو شہید کیا جاتا ہے،پیلٹ اور ٹیر گیس شلنگ سے داغا جاتا ہے،ہمیں اگر پتہ ہوتا کہ یہاں اس طرح کا پروگرام ہونے والا ہے،ہم نہیں آتے۔ عبدالرحمان کھاری بجناڑی پلوامہ بجلی اور پانی کی عدم دستیابی کا ازالہ کرنے کیلئے تقریب گاہ پہنچے تھے،اور انہوں نے کہا ’’مجھے امید ہے کہ انکے یہ مسائل حل ہونگے،اور شری شری یہ معاملہ مرکزی سرکار کے ساتھ اٹھائیں گے‘‘۔کھنموہ کے عبدالعزیز کیلئے  ایس کے آئی سی سی میں ترقیاتی اور عوامی کاموں کا دربار لگنے والا تھا،تاہم وہاں پر کسی بھی وزیر کو نہ دیکھ کر وہ بھی مایوس ہوگئے۔انہوں نے کہا کہ ایک غیر سرکاری انجمن نے ان کے ساتھ رابطہ قائم کیا تھا،اور یہ کہا گیا تھا کہ علاقے میں اسکول اور پانی کا مسئلہ حل کیا جائے گا۔خان صاحب بڈگام سے آئے ایک شہری نے بتایا کہ انہیں کہا گیا تھا کہ سلائی سینٹر دیا جائے گا،جبکہ سوپور کے شہری نے بتایا کہ انہیں کسان قرضہ کے معاف کرنے کے اعلان کے بارے میں اطلاع دی گئی تھی۔بڈگام کا عبد الرشید شیخ بھی اپنی3بچیوں اور اہلیہ کے ساتھ ایس کے آئی سی سی میں آیا تھا،تاہم انہوں نے زبردست احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ انہیں کہا گیا کہ انکے بچوں کے بنکوں میں کھاتہ کھول کر ماہانہ طور اس میں امداد کی رقم فراہم کی جائے گی۔چوکی بل کپوارہ کے دین محمد نے کشمیر عظمیٰ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اس بات کی اطلاع دی گئی تھی کہ تقریب گاہ میں بھیڑ تقسیم کئے جائیں گے،جس کیلئے وہ اتنا دور سفر کر کے سرینگر پہنچ گئے۔