جموں //پرائیویٹ سکولوں کی جانب سے ٹرانسپورٹ فیس میںحالیہ بے تحاشا اضافہ کرنے کے یکطرفہ فیصلے کو منسوخ کرتے ہوئے جموں کشمیر فی فکزیشن کمیٹی نے ایک غیر معمولی حکمنامہ جاری کیا ہے جس کے مطابق پرائیویٹ سکولوں کو بس کرایہ میں 12فیصد اضافہ کرنے کی اجازت ہوگی تاہم انکی جانب سے ٹرانسپورٹ فیس یا ٹیوشن فیس کی پیشگی وصولی پر پابندی ہوگی۔سکول مالکان کو متنبہ کیا گیا ہے کہ وہ جاری ہدایات کے برعکس کسی بھی اقدام سے گریز کریں۔ فی فکزیشن اینڈ ریگولیشن کمیٹی کی ایک اہم میٹنگ کمیٹی سربراہ جسٹس مظفر حسین عطار کی سربراہی میں جموں میں منعقدہوئی جس میں سیکریٹری ایجوکیشن منیشا سرین نے بھی شرکت کی ۔ میٹنگ میں پرائیویٹ سکولوں کی جانب سے من مانے طور پرٹرانسپورٹ کرایہ میں اضافہ کرنے سے متعلق شکایات کا معاملہ زیر غور آیا اور اس بارے میںٹھوس اقدامات اٹھانے کافیصلہ لیا گیا ۔جسٹس مظفر حسین عطار کی سربراہی والی کمیٹی نے تفصیلی مشاورت کے بعد کہا ہے کہ ٹرانسپورٹ کرایہ مقررکرنے سے متعلق حتمی فیصلہ لینے سے قبل سکولوں کی انتظامیہ کو 12فیصد تک فیس بڑھانے کی اجازت دی جاتی ہے ۔ حکمنامے کی رو سے سرمائی زون( صوبہ کشمیر) کے سکول یہ اضافہ اکتوبر 2019کے بس فیس پر کرسکتے ہیں جبکہ گرمائی زون ( صوبہ جموں)کے پرائیویٹ سکول فروری 2020کے فیس پر یہ اضافہ کر سکتے ہیں ۔ میٹنگ میں واضح کیا گیا کہ والدین یاطلبہ سے ٹرانسپورٹ یاٹیوشن فیس کے لئے کسی بھی دستاویز پر پیشگی دستخط لینا یا فیس وصول کرنا غیرقانونی ہوگا اور ایسا کرنے کی کسی کو بھی ہر گزاجازت نہیں دی جائے گی ۔حکمنامے کے مطابق فیس میں اضافے کانفاذ سکول کھلنے کے بعدہی عائد ہوگا البتہ کووڈکے دورانیہ کیلئے اس حکمنامے کا اطلاق نہیں ہوگا بلکہ اس کیلئے حکومت اور کمیٹی نے پہلے ہی چند آڈر جاری کئے ہیںجن میں سرکیولر نمبر 01-Edu of 2020اور سرکیولر نمبر 05-JK(Edu) of 2022بتاریخ 8مارچ 2022اور آرڈر نمبر 28FFRC of 2020بتاریخ 7دسمبر 2020قابل ذکر ہیں اور اس مدت کے لئے یہی احکامات نافذ رہیں گے۔
پرائیوٹ سکولوں کا مقرر کردہ بے تحاشا بس کرایہ منسوخ
